آج کی تاریخ

ڈاکٹر رمضان سکینڈل: باورچی نے جیکٹ میں موبائل رکھ کر فحش ویڈیو بنائی، ثبوت پولیس کے حوالے

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کی جنسی اذیت کے شکارباورچی اعجاز حسین نے کمشنر ملتان کے کمیٹی روم میں قائم مقام چیف سیکرٹری پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ سمیت اعلیٰ افسران کے روبرو اپنے بیان میں یہ بتایا تھا کہ اس نے ڈاکٹر رمضان کی فحش ویڈیو فلم اپنی جیکٹ کی اندر والی جیب میں سوراخ کر کے وہاں موبائل رکھا اور ڈاکٹر رمضان کی برہنہ فلم بنائی جس پر قائم مقام چیف سیکرٹری نے اعجاز حسین سے پوچھا کہ وہ جیکٹ اور موبائل پولیس کو فراہم کر دو تاکہ تمہارے دعوے کی تصدیق ہو سکے کہ فلم تم نے خود ہی بنائی ہے جس پر اتوار کی شام تھانہ بی زیڈ کی پولیس نے روزنامہ قوم کے نمائندگان کے ہمراہ ایمرسن یونیورسٹی میں اعجاز حسین کو یونیورسٹی میں واقع اس کے سرکاری کوارٹر لے جا کر وہ جیکٹ برآمد کرا دی اور موبائل بھی برآمد کر لیا جو موقع پر گواہان کے روبرو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ اعجاز حسین نے اس جیکٹ کی اندرونی جیب کے جس حصے کو موبائل کے کیمرے کے مطابق گولائی میں کاٹا تھا وہ بھی پولیس کو دکھا دیا گیا جس سے قائم مقام چیف سیکرٹری سمیت اعلیٰ افسران کے سامنے اعجاز حسین کے بیان کی من و عن تصدیق ہو گئی۔ یاد رہے کہ تین روز قبل اعجاز حسین کی طرف سے گلگشت پولیس کو ڈاکٹر رمضان کے خلاف باقاعدہ درخواست دے دی گئی تھی اور پولیس ضابطےکی کارروائی مکمل کر رہی ہے کیونکہ یہ مقدمہ اپنے نوعیت کا ایک مختلف اور حساس مقدمہ ہے جس میں تمام پہلوؤں کو انتہائی باریک بینی سے دیکھا جا رہا ہے۔

قائم مقام وی سی ایمرسن بننےکیلئے ڈاکٹرزبیرغوری نے دن رات ایک کردیا

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر کی پوزیشن حاصل کرنےکیلئے زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے دن رات ایک کر دیا۔ ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کے قریبی ذرائع کے مطابق زکریا یونیورسٹی چونکہ مالی بحران کا شکار ہے اسلئے ڈاکٹر زبیر اقبال بعض ٹارگٹس کو پورے کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے اس لئے وہ ایمرسن یونیورسٹی کا اضافی چارج لینا چاہتے ہیں کیونکہ ایمرسن یونیورسٹی میں فنڈز کی صورتحال قدرے بہتر ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے ملتان کی ویمن یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر کا عہدہ لینے کیلئے بھی سر توڑ کوشش کی تھی مگر انہیں کامیابی نہ ہو سکی کیونکہ مصدقہ ذرائع کے مطابق بعض خفیہ رپورٹس ان کے اس ارادے کے راستے کی رکاوٹ بن گئی تھیں۔

ڈاکٹررمضان مسجد کے امام سے کشتےمنگواتے، بعض 75ہزارتک ہوتے

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی ملتان کو وائس چانسلر سے پاک ہوئے پانچ روز گزر چکے ہیں اور یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبران کی طرف سے ایک دوسرے کو مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے اور وی سی آفس کے سٹاف نے سکھ کا سانس لیا ہے کیونکہ گزشتہ تین سال سے ڈاکٹر رمضان ان کےلئے عذاب بنے ہوئے تھے۔ بعض پروفیسرز اور سٹاف ممبران کی یہ ڈیوٹی تھی کہ انہوں نے سہ پہر کے وقت وائس چانسلر کو بیڈمنٹن کھلانی ہوتی تھی کیونکہ اگر کسی پروفیسر کی کسی مجبوری کی وجہ سے غیر حاضری آتی تھی تو ڈاکٹر رمضان انتہائی بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے تھے۔ اعجاز حسین نے تھانہ بی زیڈ کے ایس ایچ او کو بتایا کہ اگر آپ یونیورسٹی کی ایک مسجد کے سابق مولوی بشیر کو بلا کر پوچھیں تو آپ کو ان تمام دیسی کشتوں کے بارےمیں معلومات مل جائے گی جنہیں ڈاکٹر صاحب اس کے ذریعے منگواتے تھے اور بعض نسخے 75 ہزار روپے تک کی قیمت کے ہوتے تھے۔ ایک مرتبہ کسی طاقت کے نسخے کی وجہ سے ان کے جسم پر خارش شروع ہو گئی تو انہوں نے مسجد کے امام کو نوکری سے نکال دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں