اسلام آباد: پاکستان میں دو لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے کیے گئے ٹینڈر میں کم قیمت کی پیش کشیں مسترد جبکہ مہنگی پیش کشیں قبول کر لی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے کم قیمت پر چینی درآمد کرنے کی دو کمپنیوں کی بولی مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے دستاویزات مکمل نہیں تھے۔ ٹینڈر میں مجموعی طور پر پانچ کمپنیاں شریک ہوئیں، جن میں سے صرف دو کی مہنگی پیش کشیں قابلِ قبول قرار پائیں۔
دستاویزات کے مطابق لندن کی کمپنی ای ڈی اینڈ ایف مین شوگر لمیٹڈ نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی 539 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے کراچی بندرگاہ تک پہنچانے کی پیش کش دی تھی، جبکہ جرمنی کی کمپنی بیئر سینڈیکیٹ ایف زی سی او نے 555 ڈالر فی میٹرک ٹن کی بولی دی۔ تاہم دونوں کمپنیوں کی پیش کشیں شرائط اور دستاویزات کے باعث مسترد کر دی گئیں۔
اس کے برعکس سوئٹزرلینڈ کی کمپنی لوئس ڈریفس نے 580.75 ڈالر فی میٹرک ٹن اور دبئی کی الخلیج شوگر نے 586 ڈالر فی میٹرک ٹن پر چینی فراہم کرنے کی پیش کش دی، جنہیں منظور کر لیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق دبئی کی ایک اور کمپنی سکڈن مڈل ایسٹ نے بولی دینے سے معذرت کرتے ہوئے کاغذات واپس لے لیے۔
ٹینڈر کی شرائط کے مطابق دو شپمنٹس میں 25،25 ہزار میٹرک ٹن یا ایک شپمنٹ میں 50 ہزار میٹرک ٹن چینی 5 سے 20 ستمبر کے درمیان پہنچائی جائے گی جبکہ مجموعی طور پر دو لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد 5 ستمبر سے 15 اکتوبر تک بتدریج کی جائے گی۔
