سوات: چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے مینگورہ بائی پاس کے قریب دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا اور امدادی کارروائیوں پر بریفنگ لی۔
انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے لیے فی کس 15 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ دریائے سوات میں پھنسے 85 افراد میں سے 58 کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ 10 افراد کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔
شہاب علی شاہ نے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے ضلعی ریسکیو افسر اور انتظامیہ کے متعلقہ افسران کو معطل کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور غفلت کے مرتکب افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خراب موسم اور محدود وقت کے باعث ہیلی کاپٹر ریسکیو موقع پر نہیں پہنچ سکا، تاہم آئندہ ایسے سانحات سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
چیف سیکریٹری نے اعلان کیا کہ دریائے سوات میں ہر قسم کی کھدائی پر پابندی عائد کی جا رہی ہے اور دریائی حدود میں تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
سیاحوں کے لیے مخصوص ایس او پیز بھی جاری کر دی گئی ہیں، جبکہ ریسکیو ٹیمیں اب بھی مزید لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت اس دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
