اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا رویہ دن بہ دن مزید جارحانہ ہوتا جا رہا ہے، اور اس طرز عمل سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ ناروا سلوک قابلِ مذمت ہے۔
انہوں نے ایوان میں خطاب کے دوران کہا کہ کل ایک 80 سالہ بزرگ خاتون، ریحانہ ڈار کو گرفتار کیا گیا جبکہ ارکان پارلیمنٹ کے لیے پارلیمنٹ کے دروازے بند کر دیے گئے۔ ہم نے ایوان کا بائیکاٹ نہیں کیا، اس کے باوجود اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نااہل قرار دیا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو ایک ایک کر کے نااہل کیا جا رہا ہے، اور ہمارے ساتھ ہونے والے رویے پر عوام بھی سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ شیخ وقاص کی لیو کی درخواست ایوان میں پیش کیوں نہیں کی گئی؟
انہوں نے جمشید دستی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارا فخر ہیں، اور دنیا بھر میں بانی چیئرمین کے لیے آواز بلند کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی کے واقعات کی کھلے عام مذمت کی اور چیف جسٹس سے شفاف ٹرائل کی درخواست بھی کی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمارے رہنماؤں کے خلاف مقدمات میں صرف الزامات لگے، مگر جو ٹرائل کیا گیا وہ آئین کے تقاضوں کے برعکس تھا، اور ہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔ ہم عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے تیار ہیں، مگر ان کا سلوک سوتیلی ماں جیسا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت فیصلے کا اختیار نہیں، اور اسمبلی میں فرنٹ رو پر بیٹھنے والے ارکان کو باہر نکال دیا گیا۔ اگر عوامی نمائندوں کی عزت نہیں کی جائے گی تو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیخ وقاص کے معاملے کو ختم کیا جائے اور ان کی درخواستیں ایوان میں پیش کی جائیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ جمہوریت کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
