بہاولپور (کرائم سیل)چولستان ویٹرنری یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر مظہر ایاز نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر قانون کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے نیو ٹیک ( NAVTAC) کی جانب سے جاری کردہ فنڈز آپس میں تقسیم کر لئے جبکہ طالب علم سے فیس وصول کرنے کے باوجود تعلیم مکمل ہونے پر اسے اسناد دینے کے بجائے دھکے دیئے گئے۔ متاثرہ طالب علم کی درخواست پر صوبائی محتسب اعلیٰ کی عدالت نے طلبی جاری کر دی ہے۔کرپٹ مافیا کے خلاف فوری ایکشن لینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ۔تفصیلات کے مطابق چک نمبر 95-ڈی پاکپتن کے رہائشی بشیر الدین نے صوبائی محتسب اعلیٰ کو تحریری درخواست میں بتایا کہ اس نے چولستان ویٹرنری یونیورسٹی سے تین شارٹ کورسزA.I.T .VVW اور P.T.M —مکمل کیے۔ ان کورسز کی فیس بھی جاز کیش طریقے سے ادا کی مگر کافی عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی اسے اسناد جاری نہ کی گئیں۔ پانچ سے چھ مرتبہ یونیورسٹی کے چکر لگانے کے باوجود جب اسے اسناد نہ دی گئیں تو ایک روز اسناد طلب کرنے پر اسے گارڈز کے ذریعے اغوا کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ہراساں کیا گیا۔متاثرہ طالب علم نے الزام عائد کیا کہ نیو ٹیک کی جانب سے شارٹ کورسز کے لیے فی طالب علم 50 ہزار روپے جاری کیے جاتے ہیں جو طلبہ کے پریکٹیکل اور دیگر تعلیمی اخراجات پر خرچ ہونا ضروری ہے۔ لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے مبینہ طور پر ایک کروڑ روپے کے فنڈز پہلے سے موجود سامان کی جعلی رسیدیں بنا کر بل پاس کروا کر ہڑپ کیے۔ حتیٰ کہ آؤٹ ڈور دوروں کے نام پر بھی بوگس بل بنائے گئے۔بشیر الدین کے مطابق پرو وائس چانسلر ڈاکٹر مظہر ایاز، انچارج شارٹ کورسز ڈاکٹر محمد مشتاق گوندل، کنٹرولر امتحانات خالد محمود اور رجسٹرار رانا فیصل نے نیو ٹیک کے بھاری فنڈز کی مبینہ طور پر آپس میں بندر بانٹ کی۔ متاثرہ طالب علم نے مذکورہ فنڈز کا غیر جانب دارانہ آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ چولستان یونیورسٹی آف اینیمل اینڈ ویٹرنری سائنسز بہاولپور اس وقت سنگین بحران کا شکار اس وجہ سے ہے کہ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر مظہر ایاز پر جعلی تجرباتی سرٹیفکیٹ جمع کرا کر ترقی حاصل کرنے، محکمہ لائیو سٹاک سے برخاستگی اور جرمانے کی سزا چھپانے، غیر قانونی بھرتیوں، مالی بے ضابطگیوں اور انتظامی بدعنوانیوں کے سنگین الزامات پر مبنی دستاویزی ریکارڈ منظرِ عام پر آے ہیں۔موقف لینے کے لیے جب یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے الزامات کی تردید کر دی۔







