آج کی تاریخ

  چنے کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے مفید مشورے

کاشت سے قبل بیج کو پھپھوندی کش زہر اور جراثیمی ٹیکہ لگائیں

صحتمند بیج 30 تا 35کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں،کاشت بذریعہ ڈرل کریں

ملتان (روزنامہ قوم) چنا ایک پھلی دار فصل ہے اورغذائیت کے اعتبارسے یہ گوشت کا نعم البدل سمجھا جاتا ہے۔ چنے کی فصل صوبہ پنجاب میں قریباً 24 لاکھ ایکڑ پر کاشت ہوتی ہے۔ چنے کی فصل کو 92 فیصد بارانی علاقہ جات بشمول تھل کے اضلاع میں کاشت کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کاشتکار چنے کی بہتر پیداوار کے لئے دیسی چنے کی محکمہ زراعت کی سفارش کردہ ترقی دادہ اقسا م سٹار چنا، بٹل 2022، ٹی جی سٹرائیکر، سٹار چنا، بٹل 2021، بہاولپور چنا 21، تھل 2020، بٹل 2016، نیاب سی ایچ 104، نیاب سی ایچ 2016، بھکر 2011، پنجاب 2008 اور بلکسر 2000 کاشت کریں۔ اس کے علاوہ محکمہ زراعت کی سفارش کردہ کابلی چنے کی ترقی دادہ اقسام نور 2022، روہی چنا 21، نور 2019، نور 2013، ٹمن 2013، نور 2009 اور سی ایم 2008 کا صحتمند بیج استعمال کریں۔ چنے کی کاشت سے پہلے بیج کی سفارش کردہ سرائیت پذیر زہر اور جراثیمی ٹیکہ ضرور لگائیں۔ چنے کی کاشت اٹک اور چکوال کے اضلاع میں کاشتکار 15 اکتوبر تک مکمل کریں جبکہ جہلم، راولپنڈی، گجرات اور نارووال میں 15 اکتوبر تا 10 نومبر تک اور تھل کے بارانی علاقوں میں 31 اکتوبر اور آبپاش علاقوں میں 20 اکتوبر سے 15 نومبر تک مکمل کرلیں۔ صوبہ پنجاب کے دیگر آبپاش علاقوں میں 20 اکتوبر تا 15 نومبر مکمل کرلیں۔ زیادہ زرخیز اور ستمبر کاشتہ کماد میں 10 نومبر تک چنے کی کاشت مکمل کرلیں۔ کاشتکار چنے کی کاشت سے قبل بیج کو پھپھوندی کش زہر اور جراثیمی ٹیکہ ضرور لگائیں۔ دیسی و کابلی چنے کی عام جسامت والے دانوں کا صاف ستھرا، صحتمند بیج 30 کلوگرام اور موٹے دانوں کی اقسام کا 35 کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں۔ چنے کی کاشت بذریعہ ڈرل یا پور کریں تاکہ بیج کی روئیدگی اچھی ہو۔ قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30 سینٹی میٹر (1 فٹ) اور پودوں کا درمیانی فاصلہ 15 سینٹی میٹر (6 انچ) ہونا چاہیے۔ میرا زمینوں اور زیادہ بارش والے علاقوں میں قطاروں کا درمیانی فاصلہ 45 سینٹی میٹر (ڈیرھ فٹ) رکھیں۔ آبپاش علاقوں میں چنے کو ڈیرھ بوری ڈی اے پی کھاد فی ایکڑ ڈالیں۔ کھاد بوائی کے وقت زمین کی تیاری کے دوران ڈالنی چاہیے۔ بارانی علاقہ جات میں جہاں وتر موجود ہو وہاں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی فی ایکڑ بوقت کاشت ڈالیں۔ جن ریتلے بارانی علاقوں میں بوائی بغیر زمین کی تیاری کی جاتی ہے وہاں کھاد سیاڑوں کے ساتھ ڈرل کریں۔ اگر جڑی بوٹیاں اُگ آئیں تو ابتدائی مرحلہ میں ان کا تدارک بھی یقینی بنائیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں