مہر اشرف سیال کو ٹکٹ لے کر دینے کے نام پرسابق ڈی پی او لودھراں مبینہ طور پر دو کروڑ نقد،ڈی ایچ اے بہاولپور میں 5کروڑمالیتی 3پلاٹوں کی فائلیں لے اڑے
سابق ڈی پی او نے ڈی پی او ہاؤس میں دوران میٹنگ ذاتی فون سے اعلیٰ شخصیت سے فون پر بات کروا کے ڈیل کو فائنل شکل دی،اشرف سیال نے انتخابی مہم شروع کردی
مہر اشرف سیال کے کہنے پر متعدد سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج،ان کے بھائی ضلع بھر کے پولیس سٹیشنز سے5 لاکھ فی تھانہ ہر ماہ چندہ بھی جمع کرتے رہے
ملتان ( عوامی رپورٹر ) پی ٹی آئی ٹکٹ کیلئے لینڈڈویلپر سے 7کروڑکامبینہ فراڈ ہو گیا۔ پولیس سروس آف پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق ڈی پی او لودھراں مبینہ طور پر دو کروڑ روپے نقد اور ڈی ایچ اے بہاولپور میں تین پلاٹوں کی فائلیں جن کی مالیت اب پانچ کروڑ روپے کے قریب ہےلودھراں سے تعلق رکھنے والے لینڈڈویلپر مہر اشرف سیال کو پی پی 227 لودھراں شہر سے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ پنجاب کی اعلیٰ سیاسی شخصیت سے لے کر دینے کے نام پر لے اڑے۔مبینہ طور پر سابق ڈی پی او نے ڈی پی او ہاؤس لودھراں میں دوران میٹنگ اپنے ذاتی فون سے مہر اشرف سیال کی اعلیٰ شخصیت سے فون پر بات کروا کے ڈیل کو فائنل شکل دی۔ جس سے بات کرنے کے بعد مہر اشرف سیال نے مطمئن ہو کر دو کروڑ روپے نقد اور ڈی ایچ اے کی تین فائلیں اس ڈیل کے فائنل ہونے پر سابق ڈی پی او کے حوالے کر دیں جس کے بعد مہر اشرف سیال نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔ حتیٰ کہ سابق ڈی پی او لودھراں نے مہر اشرف سیال کے کہنے پر متعدد سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات بھی درج کئے۔ سابق ڈی پی او لودھراں کے دور میں مہر اشرف سیال کے بھائی ضلع بھر کے پولیس سٹیشنز سے مبینہ طور پر پانچ لاکھ روپے فی پولیس اسٹیشن ہر ماہ “چندہ” بھی جمع کرتے رہے اور مذکورہ ایس ایچ او ہر ماہ کی دو تاریخ کو چندہ کی رقم مہر اشرف سیال کے چھوٹے بھائی مہر اعجاز سیال کو پہنچا دیا کرتے تھے۔ بعد ازاں یہ جمع شدہ رقم کو بہاولپور کے ایک کرنسی ڈیلر کے ذریعے امریکن ڈالرز میں تبدیل کروانے کے بعد اب ڈالرز کو ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری بھی مہر اعجاز سیال ہی کے ذمہ تھی۔ ان ڈالرز سے متحدہ عرب امارات اور انگلینڈ میں آن لائن پراپرٹی کا کاروبار کیا جاتا تھا اور پراپرٹی ڈیلرز کے ساتھ مل کر اوورسیز پاکستانیوں سے ڈالرز اپنے رشتے داروں کے بینک اکاؤنٹ میں منگوائے جاتے تھے جبکہ پاکستان میں ان اوورسیز پاکستانیوں کی فیملیز کو پاکستانی کرنسی یا ڈالرز میں ہی نقد پیسے ادا کر دیے جاتے۔ ضروری کاغذی کاروائیوں کے لیے سابق ڈی پی او لودھراں متحدہ عرب امارات بھی آتے جاتے رہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ کے حصول کے لیے دیئے گئے دو کروڑ روپے اور ڈی ایچ اے کے پلاٹ دیئے جانے کے بعد سابق ڈی پی او کا لودھراں سے تبادلہ ہو گیا تو موصوف نے مہر اشرف سیال کا فون اٹینڈ کرنا بند کردیا ہے۔ مہر اشرف سیال نے جب سابق ڈی پی او لودھراں کے قریبی عزیز سے شکایت کی کہ نہ تو دو کروڑ روپے اور نہ ہی فائلیں واپس ملی ہیں اور نہ ہی ٹکٹ کنفرم ہورہا ہے اور میں لودھراں سے زمان پارک اور زمان پارک سے لودھراں کے درمیان شٹل کاک بنا ہوا ہوں جبکہ لودھراں سے تو پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ نواب امان اللہ کیلئے نام فائنل ہوگیا ہے۔ جس پر دو پولیس افسران اور مہر اشرف سیال کے درمیان تلخی بھی ہوئی اور اس تلخی میں ایک افسر کی بلوچستان تعیناتی کے دوران کے بعض معاملات بھی زیر بحث آئے۔ اس سلسلے میں کئی مرتبہ مہر اشرف سیال سے رابطہ کرنے اور اس کا مؤقف لینے کی کوشش کی گئی مگر وہ مؤقف دینے سے انکاری رہے۔