ملتان ( رفیق قریشی سے )ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو ) میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا بجٹ نہیں ہے میپکو کی گاڑیوں کو پٹرول ڈیزل کی فراہمی میں خوفناک حد تک کمی کردی گئی، 43 آپریشنل ڈویژنوں اور 350 سب ڈویژنل گاڑیوں کو بریکیں لگ گئیں، بکٹ کرین ،ٹرانسفارمرز اور کھمبے نصب کرنے والی گاڑیاں میپکو دفاتر میں کھڑی کھڑی پٹرول ڈیزل کی عدم فراہمی کی شکایات کرنے لگیں،میپکو اتھارٹی نے وزارت توانائی کو بجٹ کی کمی کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرنے کی بجائے چپ سادھ لی، دوسری جانب پٹرول ڈیزل کی کمی کی وجہ سے بدتر نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں،ٹرانسفارمرز کی تبدیلی شکایات کا فوری ازالہ ممکن نہیں رہا،ذرائع نے بتایا کہ اگر وزارت توانائی نے میپکو کو خصوصی فنڈز جاری نہ کیے تو آئندہ چند ماہ تک ملازمین و افسران کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہو جائے گی، میپکو اتھارٹی کی جانب سے میپکو کی گاڑیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی مقررہ مقدار میں فراہمی نہیں کی جارہی لیکن میپکو افسران کی جانب بجلی چوروں اور بجلی چوری کی روک تھام کے لیے رات دن میٹروں کی چیکنگ کرنے،ریکوری اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل دباو ہے جس سے لائن سٹاف ذہنی اذیت کا شکار ہے اور یہ تکلیف اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب افسران سب کچھ جانتے ہوئے یہ کہیں کہ جیسے مرضی ہو کام پورا کرو ،سوال یہ بنتا ہے کہ لائن سٹاف لاری ڈرائیورز اپنی جیب سے کیوں پٹرول ڈلوائیں ،ایک رپورٹ کے مطابق 743 سے زائد گاڑیاں ہیں جن میں سے ہر ایک گاڑی کو 350 لیٹرز سے 480 لیٹرز پٹرول/ ڈیزل فراہم کیا جاتا تھا جو مالی بحران کے بعد آدھا کریا گیا ہے، ایک ڈرائیور نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی یقین دہاانی پر بتایا پہلے ہی گاڑیوں کو فراہم کردہ پٹرول /ڈیزل کی مقررہ مقدار ناکافی تھا جو اب نصف کردیا گیا ہے جس سے میپکو کی گاڑی کا پہیہ رک سا گیا ہے، اس صورتحال میں میپکو لاری ڈرائیورز ، لائن سپرنٹنڈنٹس نے یونین عہدے داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میپکو اتھارٹی کو اس سنگین صورتحال سے آگاہ کریں اور گاڑیوں کو مقررہ مقدار میں پٹرول ڈیزل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
