پنجاب میں مون سون بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات منظرِ عام پر آگئی ہیں۔
ریسکیو اداروں کی رپورٹ کے مطابق 25 جون سے اب تک ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات میں 109 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 438 زخمی ہوئے۔ لاہور ان اموات میں سرفہرست رہا جہاں 24 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں 15، شیخوپورہ میں 11، راولپنڈی میں 10، اوکاڑہ میں 8 اور بہاولنگر میں 7 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ دیگر اضلاع میں مجموعی طور پر 34 افراد جاں بحق ہوئے۔
ریسکیو ترجمان کے مطابق اس عرصے میں 351 خستہ حال عمارتیں زمین بوس ہوئیں، جن میں زیادہ تر جانی نقصان انہی عمارتوں کے گرنے سے ہوا۔ اس کے علاوہ کرنٹ لگنے کے 22، سڑک حادثات کے 61، آسمانی بجلی گرنے کے 4 اور مختلف نوعیت کے 35 واقعات رپورٹ ہوئے۔
ڈی جی ریسکیو عرفان علی کے مطابق چکوال، جہلم اور راولپنڈی میں شدید بارشوں کے باعث ایمرجنسی نافذ کی گئی، جہاں ریسکیو سرگرمیوں میں ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔
پی ڈی ایم اے کے ڈی جی کے مطابق پوٹھوہار ریجن میں سیلابی پانی میں پھنسے 1000 سے زائد افراد کو بحفاظت نکالا گیا۔ صرف جہلم میں 398 افراد کو بچایا گیا جن میں سے 160 افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے منتقل کیا گیا۔ چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں سیلاب میں پھنسے 209 شہریوں کو نکالا گیا جن میں سے 27 کو فضائی ذرائع سے ریسکیو کیا گیا۔ راولپنڈی میں بھی ضلعی انتظامیہ نے 450 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
ڈی جی عرفان علی نے خبردار کیا کہ مون سون کا چوتھا اسپیل 21 جولائی سے شروع ہونے والا ہے، اس لیے عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
