
پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید طوفانی بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی، چکوال اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ ڈی جی واسا پنجاب طیب فرید کی ہدایت پر واسا کی تمام فیلڈ ٹیمیں متحرک کر دی گئی ہیں۔
لاہور سمیت دیگر شہروں میں مون سون سسٹم فعال ہے، جبکہ لاہور میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش متوقع ہے۔ درجہ حرارت 27 سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ واسا، ایل ڈبلیو ایم سی، بلدیہ اور ہاؤسنگ اتھارٹی کے عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
ڈی جی واسا کے مطابق تمام ڈسپوزل اسٹیشنز فل کپیسٹی پر کام کر رہے ہیں جبکہ فیلڈ میں ایمرجنسی ٹیمیں تعینات ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور کھلے مین ہولز یا بجلی کی تاروں کے قریب نہ جائیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ رواں مون سون سیزن کے دوران اب تک 103 افراد جاں بحق اور 393 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 63 اموات ہوئیں۔ لاہور میں 15، فیصل آباد میں 9، ساہیوال میں 5، پاکپتن میں 3 اور اوکاڑہ میں 9 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ خستہ حال اور کچے مکانات میں رہائش نہ رکھیں اور بچوں کو خطرناک مقامات سے دور رکھیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی خطرات کے پیش نظر پنجاب کے کئی علاقوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کی گئی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سرکاری اداروں سے مکمل تعاون کریں اور حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔