لاہور: وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں موجودہ سیلابی صورتحال انتہائی سنگین ہے، اس لیے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غیر مستند خبروں پر بھروسہ نہ کیا جائے۔ سرکاری طور پر تصدیق شدہ خبریں ہی عوام تک پہنچائی جائیں۔
پریس کانفرنس میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کچھ لوگ بغیر خدا خوف یا پاکستانیت کے پروپیگنڈا کر کے افرا تفری پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کھانے کی تقسیم پر بھی سیاست ہو رہی ہے، جبکہ عوام دیکھ رہی ہے کہ کون ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے کالا باغ ڈیم کے بیان سے وہ متفق ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی سطح پر بہترین حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مریم نواز کی ڈیمز کے کام کی کمٹمنٹ کی بھی حمایت کی۔
سیلابی صورتحال اور ریلیف کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ پنجاب میں اب تک 3 ہزار 243 سے زائد مواضعات متاثر ہوئے اور 24 لاکھ 52 ہزار سے زائد افراد متاثرہ قرار دیے گئے ہیں۔ اب تک 9 لاکھ 99 ہزار 86 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے اور 7 لاکھ 8 ہزار 940 مویشی محفوظ کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 395 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن میں 14 ہزار 393 سے زائد افراد مقیم ہیں۔ اس کے علاوہ 392 میڈیکل کیمپس اور 336 ویٹرنری کیمپس بھی فعال ہیں۔ مجموعی طور پر اموات کی تعداد 41 اور زخمی 8 ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت سیلاب زدگان کے لیے فوری شکایات کا ازالہ کر رہی ہے اور ریسکیو آپریشنز جاری ہیں، جس میں ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 30 افراد کو محفوظ نکالا گیا۔ سیلابی ریلا ہیڈ محمد وال پہنچنے والا ہے اور ملتان کو بچانے کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت بھارتی پانی کے حوالے سے تیار ہے اور بھاکرہ ڈیم بھر چکا ہے۔ ریسکیو 1122 کے اہلکار سخت محنت کر رہے ہیں اور عوام کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات جاری ہیں۔
