پنجاب بھر میں 82 ہزار گاڑیاں، موٹر سائیکلیں بند، طلبہ گھروں میں “قید”

رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)ٹریفک قوانین میں ترامیم اور خلاف ورزی پر پنجاب بھر میں ٹریفک پولیس اور پنجاب پولیس کا بڑے کریک ڈاؤن کے رزلٹ آنا شروع ہوگئے،چنگ چی رکشوں،موٹرسائیکلوں،سکول وینز کیخلاف تابڑ توڑ کارروائیاں ،مالکان نے رکشے،سکول وینز گھروں میں کھڑی کردی،چالان کے ڈر سے والدین نے بچوں کو سکول ہی نہ بھیجا،ضلع رحیم یارخان کے سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں 70 فیصد طلباء غیرحاضر ،30 فیصدبچے ٹریفک قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے سکولوں میں پہنچ گئے،ایجوکیشن ذرائع،48 گھنٹوں سے جاری کریک ڈاؤن کے دوران ضلع رحیم یارخان سمیت پنجاب بھر میں 82 ہزار سے زائد گاڑیاں،موٹرسائیکلیں اور رکشے تھانوں میں بند،1950 قانون شکن گرفتار،2150 مقدمات درج،48050 چالان کرتے ہوئے ٹریفک پولیس نے 6 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کردئیے۔حکومت پنجاب اپنے کئے ہوئے سخت فیصلوں پر نظر ثانی کرے جس سے بچوں کی تعلیم کا نقصان اور غریب مزدور طبقہ بے روز نہ ہو،شہریوں کی وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب سے اپیل۔تفصیل کے مطابق ٹریفک قوانین میں ترامیم کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کے احکامات پر ٹریفک پولیس اور پنجاب پولیس نے ضلع رحیم یارخان سمیت پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرانے کیلئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ٹریفک پولیس نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ضلع رحیم یارخان سمیت پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 82 ہزار سے زائد گاڑیاں،موٹر سائیکلیں اور رکشے تھانوں میں بند کر دئیے ہیں،جن میں سکول وینزاور طلباء و طالبات کو سرکاری و نجی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے رکشے بھی شامل تھے ،رکشہ اور سکولز وینز کے ڈرائیوروں کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے 2000 کے چالان کئے جارہے ہیں،صبح سویرے 2000 کا چالان کیسے بھریں اس لئے مجبور ہو کر رکشہ اور سکول وینز گھروں میں کھڑی کردی ہیں۔رکشہ اور سکول وینز سکو ل ٹائم پر نہ پہنچنے کی وجہ سے گزشتہ روز ضلع رحیم یارخان کے سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں 70 فیصد طلباءو طالبات غیر حاضر جبکہ 30 فیصد طلباءو طالبات ٹریفک قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔جبکہ سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ ایک طرف غربت،مہنگائی اور بے روزگاری نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں،دوسری جانب ٹریفک پولیس لائسنس،ہیلمٹ ،بغیر اور غیر نمونہ نمبر پلیٹوں کی مد میں چالان کئے جارہے ہیں،بچوں کی سکولوں کی بھاری بھرکم فیسیں ادا کریں ،گھر کا چولہا جلائیں یا ٹریفک پولیس کے چالان بھریں،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور پنجاب حکومت کو چائیے کہ ایسے سخت فیصلوں پر نظر ثانی کریں اور ٹریفک قوانین میں نرمی لائیں تاکہ غریب عوام سڑکوں پر بآسانی سفر کرسکیں۔واضح رہے کہ ٹریفک پولیس نے پنجاب بھر میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 1950 ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو گرفتار کیا ہے،2150 مقدما ت کا اندراج کیا،82 ہزار سے زائد گاڑیاں،موٹر سائیکلیں ،رکشے تھانوں میں بند کئے 48050 چالان کئے اور 6 کروڑ 30 لاکھ روپے کے جرمانے کئے ہیں۔ٹریفک پولیس رحیم یارخان کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ضلع رحیم یارخان میں ٹریفک پولیس رحیم یارخان نے 1000 موٹرسائیکلوں،گاڑیوں اور رکشوں کے چالان کئے اور تقریباً10 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کئے 800 سے زائد شہریوں کے چالان کئے ہیں۔شہریوں کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب پولیس کو چاہئے کو ٹریفک قوانین ترامیم کیساتھ ساتھ قوانین میں نرمی بھی لائیں تاکہ غریب عوام سڑک پر سفر کرسکیں ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں