آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی ارکان کی حیثیت پر اہم سماعت، نوٹسز جاری

پشاور: پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو آزاد حیثیت دینے کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس فرخ جمشید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے بلاوجہ پی ٹی آئی کے ارکان کو آزاد قرار دیا ہے جبکہ یہ ارکان الیکشن میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور کسی اور پارٹی میں شامل نہیں ہوئے۔
دوسری جانب ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کو ختم قرار دیا، لیکن اس فیصلے میں پی ٹی آئی کو غیر سیاسی جماعت نہیں کہا گیا۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق انتخابی نشان ختم ہونے سے سیاسی جماعت ختم نہیں ہوتی۔ الیکشن رولز 2017 میں انتخابی نشان ختم ہونے کی صورت میں جماعت ختم قرار دی گئی، لیکن ایکٹ رولز سے فوقیت رکھتا ہے۔
ان کے مطابق پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں، لیکن مخصوص نشستوں میں پی ٹی آئی کو نظر انداز کیا گیا اور دوسری جماعتوں کو دی گئی۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ اس کیس میں تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں