پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت مکمل ہو گئی، عدالت نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر کیس نمٹا دیا۔
تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل سلطان محمد خان نے مؤقف اختیار کیا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کا طریقہ کار شفاف اور منصفانہ نہیں تھا، اسی وجہ سے عدالت سے رجوع کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا خیبر پختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی؟ اس پر وکیل نے مؤقف دیا کہ چونکہ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں ملا، اس لیے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور بعد ازاں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، یہ عمل صوبے میں بھی ہوا۔
بعد ازاں عدالت نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع ختم کر دیا اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی جانب سے درخواست واپس لینے کے باعث کیس کو نمٹا دیا۔
علاوہ ازیں عدالت نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق درخواست الیکشن کمیشن کو بھیجتے ہوئے ہدایت کی کہ اس درخواست کو سنا جائے اور 10 دن کے اندر فیصلہ دیا جائے۔
