اسلام آباد: وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس میں نمایاں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت اس ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک کی جا سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور ایف بی آر نے مالی سال 2025-2026 کے بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے لیے کام تیز کر دیا ہے۔ مجوزہ پلان کے تحت کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کو کارپوریٹ سیکٹر میں لاگو انکم ٹیکس کی سطح تک لانے کی تجویز زیر غور ہے۔
مزید بتایا گیا کہ پراپرٹی مارکیٹ میں لین دین پر لاکھوں روپے کا منافع حاصل کیا جا رہا ہے، لیکن موجودہ شرح کے مطابق ٹیکس کی وصولی کم ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی شرح میں اضافہ ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم، کیپٹل گین ٹیکس میں اضافے سے جائیداد کی خرید و فروخت میں کمی کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے، جو ٹرانزیکشنز کی رفتار کو متاثر کر سکتا ہے۔
ادھر ایف بی آر حکام نے تصدیق کی ہے کہ بجٹ سازی کے عمل کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ آمدنی اور اخراجات کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔ تخمینہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد جبکہ اخراجات جی ڈی پی کا 20.3 فیصد ہوں گے۔
