پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کے چیئرمین سید سلطان شاہ آئندہ دو سالہ مدت کیلئے ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کے دوبارہ صدر منتخب ہوگئے بھارت کے راجانیش ہنری بطورسیکریٹری جنرل کامیاب ہوئے پاکستان کے شہرملتان کے مقامی ہوٹل میں ہونے والے ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کے 26 ویں جنرل کونسل اجلاس میں آسٹریلیا، ساؤتھ افریقہ، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور افغانستان کے کرکٹ بورڈز کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ بھارت، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ سے عہدیداران نے بذریعہ آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔
دیگر منتخب عہدیداران میں نیپال کے پوان گھیمرے فرسٹ وائس پریذیڈنٹ، ساؤتھ افریقہ کے آیزک بڈلہ سیکنڈ وائس پریذیڈنٹ، آسڑیلیا کے ریمنڈ موکسلے گلوبل ڈیویلمنٹ ڈائریکٹر، پاکستان کے طاہر محمود بٹ ٹیکنیکل ڈائریکٹر جبکہ بھارت کے چندراشیکھر ڈائریکٹر فنانس کے نام شامل ہیں ساؤتھ افریقہ کے مائیکل ڈی سلوا اسسٹنٹ سیکریٹری، سری لنکا کے سدیش تھرنگا ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز جبکہ ریجنل ڈیویلپمنٹ ڈائریکٹرز میں ایشیاء کیلئے بنگلہ دیش کے معین اقبال، افریقن ریجن کیلئے ساؤتھ افریقہ کے انڈومیسو نیاووز ڈائریکٹر منتخب ہوئے ممبران نے گذشتہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی میں ڈبلیو بی سی سی کا صدر منتخب ہونے کے بعد سید سلطان شاہ کاکہنا تھا کہ بلائنڈ کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے بورڈز کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے مجھے دوبارہ اس عہدے کیلئے منتخب کیا بلائنڈ کرکٹ میں نئی اصلاحات متعارف کرنے اور امریکہ، کینیا سمیت دیگر ممالک میں بلائنڈ کرکٹ کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ہم نے بی ون پلیئرز کیلئے نئے ڈارک گلاسز متعارف کرائے ہیں۔
سید سلطان شاہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا شمار دنیائے بلائنڈ کرکٹ کی صف اول کی ٹیموں میں ہوتا ہے پاک بھارت بلائنڈز کرکٹ بورڈز کے مابین بہترین ورکنگ ریلیششن شپ قائم ہیں تاہم ویزوں کے ایشو کے باعث دونوں ممالک کی ٹیمیں ایک دوسرے کیخلاف میچز نہیں کھیل پارہی ہیں لہذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ورلڈ کپ و دیگر انٹرنیشنل ایونٹس پاکستان اور بھارت کے بجائے نیوٹرل وینیو پر ہوں گے تاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کیخلاف میچز کھیل سکیں سید سلطان شاہ نے ڈبلیو بی سی سی سابق سیکریٹری جنرل ریمنڈ موکسلے کی بلائنڈ کرکٹ کیلئے کی گئی خدمات کو سراہا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہونے والے انٹرنیشنل مقابلوں میں کوئی بھی کھلاڑی انٹرنیشنل بلائنڈ اسپورٹس ایسوسی شن کیجانب سے سائیٹ کلاسیفیکیشن کا سرٹیفکیٹ حاصل کئے بغیر حصہ نہیں لے سکتا۔