بہاولپور میں زنک سے بھرپور گندم کی کاشت کے فر وغ کیلئے ملٹی سٹیک ہولڈرز کی ورکشاپ
بہاول پور(ڈسٹرکٹ رپورٹر )پاکستان میں تقریبا 5 کروڑ سے زائد افراد زنک کی کمی کا شکار ہیں ،جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔زنک ایک مائیکرو نیو ٹرینٹ ہے جو ہمارے جسمانی افعال اور بہتر کارکردگی کے لیے ضروری ہے۔یہ ذہنی اور جسمانی نشوونما اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ،پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ غذائیت کی کمی شکار ہے جس کی ایک بنیادی وجہ ہماری خوراک میںز نک کی مناسب مقدار کا نہ ہونا ہے۔ ان خیالات کا اظہارمقررین نے آگاہی کے تعاون سے گین کی جانب سے منعقدہ زنک سے بھرپور گندم کی کاشت کو فر وغ دینے سے متعلق ملٹی اسٹیک ہولڈرز کی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ورکشاپ میں زنک والی گندم کی کاشت کو فروغ دینے اور زنک گندم کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے مختلف شعبہ جات جیسے کہ محکمہ زراعت وتوسیع اور دیگر اداروں کے تعاون پر بھرپور روشنی ڈالی گئی۔شرکاء کو پراجیکٹ کی مکمل آگاہی دی گئی۔ جس میں مقررین نے بتا یا گیا کہ اس کاوش کا بنیا دی مقصد زنک سے بھرپور گندم کی کاشت و فراہمی کو فروغ دینا ہے۔زنک کی کمی کو دور کرنے کے لئے بائیو فورٹیفائیڈ گندم کی اقسام کی کاشت کیلیے کسانوں کی تربیت پروگرام کروائے گئے تاکہ صارفین کو زنک سے بھرپور آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
کسانوں کو زنک گندم کی نئی اقسام اکبر۱۹ اور نواب۲۰۲۱ کی کاشت پر زور دیا جا تا ہے تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی زنک کی کمی پر قابو پایا جاسکے۔اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ انسانی جسم میں زنک کی اہمیت ہے، لہذا ضروری ہے کہ اسے خوراک کے ذریعہ حاصل کیا جائے، زنک ایک ایسا منرل ہے جو ہمارے جسم میں کئی اہم کام سر انجام دیتا ہے جن میں قوت مدافعت کو مضبوط بنانا، زخموں کو مندمل کرنا، سیلز پروڈکشن کرنا، ڈی این اے، اور پروٹین کی تشکیل کرنا، جسم پر عُمر کے اثرات کو سست کرنا وغیرہ اور اسکے ساتھ ساتھ زنک کا ہماری ذائقے اور سونگھنے کی حس اور فرٹیلٹی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ 18 فیصد لڑکے، لڑکیوں میں زنک کی کمی ہے، ان خیالات کا اظہار ادارہ آگاہی کے منعقد کردا پروگرام میں کیا۔ اورزنک سے بھرپور گندم کی اقسام اکبر-2019 اور نواب 2021 کی کاشت اور اس کے استعمال پر زور دیا گیا۔ آگاہی سے ارسلان اختر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زنک کی کمی کو دور کرنے کے لیے بایوفورٹیفائیڈ گندم کی اقسام کی اہمیت کے بارے میں لوگوں تک آگاہی دینے میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے اور بایوفورٹیفائیڈ زنک گندم کی اقسام کو مقبول بنانے اور بائیوفورٹیفائیڈ زنک گندم کے بیج کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لیے میڈیا کو شامل کریں گے۔شرکاء نے تقریب میں بھر پور شرکت کی اور اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ جس میں ڈاکٹر آصف نوید رانجھا چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف سوشل ورک،سعد الرحمن ایگری کلچر آفیسر،عمر فاروق ڈپٹی ڈائریکٹر بیت المال،وسیم حسن ایگری کلچر آفیسر،حافظ محمد امین چیئر مین مقامی تنظیم،محمد اعجاز بخاری اسسٹنٹ میڈیکل سپریڈنٹ،مس زیب انساء نیوٹریشن ایکسپرٹ،خالدہ جاوید محکمہ تعلیم اور میڈیا کے صا رفیں شامل رہے۔ جس میں سب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پروجیکٹ سے متعلق فیڈبیک دی۔آگاہی سے اظہر اقبال, ارسلان اختر، شمائلہ بشیر، سعید احمد، مس جویریہ فاروق،شہزاد مشتاق اور کسان کمیو نٹی نے شرکت کی۔