آج کی تاریخ

پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں مہنگی، صارفین کے لیے ایندھن کی بچت کم مؤثر

کراچی: پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں صارفین کے لیے ایندھن کی بچت کے باوجود زیادہ مہنگی ثابت ہو رہی ہیں۔
گزشتہ سال کے دوران ملک میں 35 ہزار سے زائد SUVs کی فروخت ہوئی، جن میں سے نصف صارفین نے ایندھن کی بچت کے لیے ہائبرڈ گاڑیوں کو ترجیح دی، تاہم ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں (HEV) عام پیٹرول گاڑیوں کے مقابلے میں کافی مہنگی ہیں۔
یہ بات MG پاکستان کے جنرل منیجر مارکیٹنگ سید آصف احمد نے میڈیا کو دیے گئے بیان میں کہی۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک پاکستان میں MG کی 16 ہزار سے زائد گاڑیاں فروخت ہو چکی ہیں، جن میں تقریباً دو ہزار پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں (PHEV) شامل ہیں۔ آصف احمد کے مطابق پاکستانی صارفین اب PHEV گاڑیوں کے حقیقی معاشی فوائد کو سمجھنے لگے ہیں، جو شہری سفر کے لیے بہترین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ PHEV ہائبرڈ گاڑیوں کے مقابلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی ہے، مگر پاکستان میں صارفین کے پاس MG HS PHEV ہی واحد آپشن موجود ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ MG کی گاڑیاں 2021 سے پاکستان میں چل رہی ہیں اور ملکی سڑکوں اور موسمی حالات کے مطابق اچھی کارکردگی دکھا رہی ہیں۔
آصف احمد کا کہنا تھا کہ عالمی معیار کے مطابق ہائبرڈ گاڑی کی قیمت عام گاڑی سے صرف 10 فیصد زیادہ ہونی چاہیے تاکہ یہ مالی طور پر فائدہ مند ہو، لیکن پاکستان میں یہ فرق 45 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جس کی وجہ سے صارفین ہائبرڈ گاڑیوں سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔
انہوں نے بتایا کہ ہائبرڈ گاڑیوں کی مرمت کی قیمت عام گاڑیوں کے برابر ہوتی ہے لیکن خریداری کی زیادہ قیمت کی وجہ سے مجموعی طور پر خرچہ بڑھ جاتا ہے۔ ہائبرڈ گاڑی تب ہی فائدہ مند ہے جب اضافی قیمت کی واپسی تین سال سے کم عرصے میں ایندھن کی بچت سے ممکن ہو۔
اگرچہ ہائبرڈ گاڑیاں عام گاڑیوں کے مقابلے میں فی لیٹر 8 سے 10 کلومیٹر زیادہ ایندھن بچت کرتی ہیں اور فی کلومیٹر تقریباً 35 روپے کی بچت ہوتی ہے، مگر اضافی قیمت کی واپسی کا دورانیہ طویل ہے۔
آصف احمد نے مزید کہا کہ مکمل الیکٹرک گاڑیاں (EVs) ایندھن سے مکمل آزاد ہیں مگر ان کی زیادہ قیمت اور چارجنگ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے عام استعمال میں رکاوٹ ہے۔
عالمی سطح پر پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں (PHEV) کو سب سے بہتر اور متوازن انتخاب سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ بجلی اور ہائبرڈ دونوں موڈز میں کام کرتی ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں