اسلام آباد: پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے منشیات کے خلاف مشترکہ کارروائیوں اور تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے متحدہ عرب امارات کی نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے چیئرمین شیخ زید بن حماد بن حمدان النہیان نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان انسداد منشیات کے شعبے میں تعاون کے نئے اقدامات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وزارت داخلہ میں مہمان کا استقبال کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان منشیات کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس مکروہ کاروبار سے وابستہ عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد منشیات کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی جانب سے ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے بریگیڈئر طاہر غریب نمائندہ خصوصی مقرر کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے متحدہ عرب امارات میں نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے قیام کو سراہا اور شیخ زید بن حماد بن حمدان النہیان کو چیئرمین بننے پر مبارکباد دی۔
اسلام آباد ۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے متحدہ عرب امارات کی نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے چیئرمین شیخ زید بن حماد بن حمدان النیہان کی ملاقات
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) September 11, 2025
وزارت داخلہ آمد پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے شیخ زید بن حماد بن حمدان النیہان کا خیرمقدم کیا pic.twitter.com/tDGZcT3wA6
محسن نقوی نے بتایا کہ حالیہ کارروائیوں میں متحدہ عرب امارات میں 400 ملزمان گرفتار کیے گئے اور 5 ٹن منشیات ضبط کی گئی، جو کہ مشترکہ کوششوں اور بروقت معلومات کے تبادلے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں سنتھیٹک ڈرگز کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے اور اس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ وزیر داخلہ نے زور دیا کہ منشیات کے خلاف جنگ ہماری نسلوں کی جنگ ہے اور اس میں ہار کوئی آپشن نہیں۔
شیخ زید بن حماد بن حمدان النہیان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھی ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا اور باہمی تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا تاکہ آئندہ نسلوں کے لیے بہتر مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، جن میں پاکستان کی جانب سے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ، اسپیشل سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹریز، اور ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس شامل تھے جبکہ اماراتی وفد میں مختلف امارات کے ڈائریکٹرز اور افسران شامل تھے۔