آج کی تاریخ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی اُڑان، معیشت میں بحالی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حالیہ دنوں میں شاندار تیزی دیکھنے کو ملی ہے، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 134,000 پوائنٹس کی تاریخی بلندی کو عبور کر چکا ہے۔ وہی ملک جو کچھ عرصہ قبل معاشی بدحالی، دیوالیہ پن اور کرنسی بحران کی خبروں میں تھا، اب ترقی، استحکام اور سرمایہ کاری کی نئی راہوں پر گامزن نظر آتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور سی پیک جیسے منصوبے صرف کاغذی وعدے محسوس ہوتے تھے، لیکن آج ان کے اثرات حقیقی طور پر نمایاں ہو رہے ہیں۔ اندرونی سیاسی بحرانوں اور بیرونی دباؤ کے باوجود پاکستان خطے میں نئے معاشی اور تزویراتی تعلقات قائم کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے۔
ایران، سعودی عرب، افغانستان، ترکی، آذربائیجان اور ازبکستان سمیت متعدد ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے، جبکہ چین کے ساتھ دفاعی اور اقتصادی شراکت داری مزید مضبوط ہوئی ہے۔ حکومتی معاشی اصلاحات نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے، جن کے نتیجے میں شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد تک آ چکی ہے، روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، اور زرِمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
پاکستان اب Panda Bonds کے اجرا کے ذریعے عالمی مالیاتی مارکیٹس میں واپسی کی تیاری کر رہا ہے، اور بانڈز کی بڑھتی قیمتیں معیشت میں خطرات کے خاتمے کی علامت ہیں۔
مزید برآں، صنعتی مراعات، برآمدات میں بہتری، اور آئی ٹی، زراعت، سیاحت، اور معدنیات جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری نے پاکستان کو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مقام بنا دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ منتخب کمپنیوں کے مالیاتی اعداد و شمار اور انتظامی حکمت عملی کا بغور جائزہ لیں۔ شرح تبادلہ کے استحکام اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر اگلے چند برسوں میں خاطر خواہ منافع کی امید کی جا رہی ہے، اور کے ایس ای 100 انڈیکس کا P/E تناسب دوبارہ دوہندسی سطح تک پہنچ سکتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں