آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

پارٹ ٹائم بولرز پر انحصار سے ٹیم کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے

کراچی: پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز بچانے کا اہم چیلنج درپیش ہے، آج تیسرا اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا جائے گا۔ پارٹ ٹائم بولرز کی کارکردگی میں کمی نے ٹیم کے لیے مسائل پیدا کر دیے ہیں۔
ویسٹ انڈیز نے بارش سے متاثرہ دوسرے ون ڈے میں پاکستان کو ڈی ایل میتھڈ کے تحت 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز کو 1-1 سے برابر کر دیا ہے، جس کے باعث منگل کو ہونے والا تیسرا میچ فیصلہ کن بن گیا ہے۔
اس سے پہلے ٹی20 سیریز بھی 1-1 سے برابر تھی، لیکن پاکستان نے تیسرا میچ جیت کر وہ ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ اب گرین شرٹس کو ایک بار پھر سیریز بچانے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی۔
پارٹ ٹائم بولرز پر انحصار اور اسپیشلسٹ بولرز کی تعداد کم کرنے کی حکمت عملی اب نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔ دوسرے میچ میں صائم ایوب اور سلمان آغا نے چار اور تین اوورز میں بالترتیب 33 اور 33 رنز دے کر ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔
پاکستان نے پہلے میچ کی فاتح ٹیم میں تین تبدیلیاں کی تھیں، جہاں نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو شامل کیا گیا، اور سفیان مقیم و فہیم اشرف کی جگہ ابرار احمد اور محمد حارث کو موقع دیا گیا تھا۔
سیریز کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تیسرے میچ میں بھی ٹیم میں تبدیلی کے امکانات موجود ہیں۔ ٹاس کا فیصلہ بھی میچ پر اثر انداز ہو سکتا ہے، جس کے حق میں نکلنے والی ٹیم پہلے فیلڈنگ کا انتخاب کر سکتی ہے۔
موسم کا اثر بھی برقرار ہے، بعد میں بولنگ کرنے والی ٹیم کو اوس کی وجہ سے مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ پاکستان کے ٹاپ آرڈر کو ذمہ داری کے ساتھ کھیلنا ہوگا اور بولرز سے بھی کامیابی کی توقع کی جا رہی ہے۔
بابر اعظم کو دوسرے میچ میں صرف تین گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد صفر پر آؤٹ ہونا پڑا، اور انہیں اپنی اننگز کے ذریعے اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ کپتان محمد رضوان نے پہلے میچ میں نصف سنچری بنائی تھی، مگر دوسرے میچ میں صرف 16 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
دوسرے ون ڈے میں بارش کی وجہ سے بیٹنگ بار بار رکی، اور جب اسکور 7 وکٹ پر 171 تھا تو کھیل روک دیا گیا۔ حسن نواز 36 رنز پر موجود تھے، محمد نواز 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شاہین آفریدی 11 رنز کے ساتھ کھیل رہے تھے۔
ویسٹ انڈیز نے ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 35 اوورز میں 181 رنز کا ہدف حاصل کیا، اور 33.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر کامیابی حاصل کی۔
روسٹن چیس نے 47 گیندوں پر 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 49 رنز بنائے اور مین آف دی میچ قرار پائے۔ جسٹن گریوس 26 ناٹ آؤٹ اور شرفین ردرفورڈ نے 33 گیندوں پر 45 رنز بنائے۔ کپتان شے ہوپ نے 32 رنز اسکور کیے۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی اور محمد نواز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ شاہین آفریدی 6 اوورز میں 35 رنز دے کر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں