واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے وائس آف امریکہ (VOA) سمیت سات وفاقی اداروں کے حجم کو کم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے کئی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
یہ ادارہ کانگریس کی مالی معاونت سے چلتا ہے اور بین الاقوامی نشریاتی نیٹ ورکس کی نگرانی کرتا ہے، جن میں ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا، مشرق وسطیٰ براڈکاسٹنگ نیٹ ورکس اور اوپن ٹیکنالوجی فنڈ شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کے مطابق، ٹرمپ حکومت غیر ضروری اخراجات ختم کرنے اور امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسے سے ‘اینٹی امریکن پروپیگنڈا’ کی مالی معاونت روکنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ایجنسی کے ملازمین کو ارسال کردہ ایک سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک فوری طور پر واپس کریں اور مزید اطلاع تک دفاتر میں داخل نہ ہوں۔
علاوہ ازیں، ارب پتی ایلون مسک کی قیادت میں قائم ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی نے ان اداروں کی نشاندہی کی جنہیں غیر ضروری قرار دیا گیا۔ مسک نے قبل ازیں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا پر ‘لیفٹ ونگ پروپیگنڈا’ پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔
یہ ایگزیکٹو آرڈر وائس آف امریکہ سمیت دیگر امریکی بین الاقوامی نشریاتی اداروں پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے، جو 50 سے زائد زبانوں میں خبریں فراہم کرتے ہیں اور دنیا بھر میں 354 ملین سے زائد سامعین تک رسائی رکھتے ہیں۔
