اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 26 ویں آئینی ترمیم میں بہتری کے لیے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے دی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا، اگر اپوزیشن سمجھتی ہے کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے تو وہ آئیں اور بات چیت کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ججوں کی تعیناتی کا یہی طریقہ کار رائج ہے، لیکن یہاں فوجداری مقدمات کے فیصلوں میں دس دس سال لگ جاتے ہیں۔
وزیر قانون نے واضح کیا کہ 108 ترامیم پر مشتمل مسودہ اس وقت قانون و انصاف کی کمیٹی میں زیر غور ہے، آئیں وہاں سے بات کا آغاز کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی تیار تھے اور آج بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، مسودے پھاڑنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں ایک قرارداد ڈیڑھ منٹ میں مسترد کی گئی، اسمبلیاں توڑ دی گئیں اور تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سیاسی چالیں چلی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشترکہ طور پر بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا ہوگا، چاہے وہ بند دروازے کے پیچھے ہی کیوں نہ ہو۔
