اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے متاثرہ علاقوں میں آئندہ ایک ہفتہ مسلسل بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ سیلاب متاثرین کے دکھ کم کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے اور ہم اس مشکل وقت میں اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں۔
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نقصانات اور امدادی کارروائیوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے بریفنگ دی اور بتایا کہ وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں میں بھرپور تعاون کر رہی ہیں۔
وزیرِ بجلی سردار اویس خان لغاری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ 49 فیڈرز میں سے 37 کو بحال کر دیا گیا ہے اور باقی پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اسپتالوں کی بجلی ترجیحی بنیادوں پر بحال کی گئی ہے اور متاثرہ علاقوں میں تمام اسپتالوں کی بجلی فعال ہے۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ 210 متاثرہ موبائل فون ٹاورز میں سے 190 بحال کر دیے گئے ہیں اور 911 پر مفت کال کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان نے اسکردو تا جگلوٹ راستہ بحال کر دیا ہے جس کی بدولت اشیاء خورونوش اور ایندھن کی ترسیل جاری ہے۔
اجلاس میں دیگر وزراء اور متعلقہ حکام نے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی رقوم کی تقسیم فوری مکمل کی جائے اور امدادی ٹرکوں کی تعداد دوگنا کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزراء اعلی، چیف سیکریٹریز، وفاقی سیکریٹریز، پاک فوج، این ایچ اے، ایف ڈبلیو او، ریسکیو و ریلیف کے اداروں کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے فوری ہدایات کے بعد امدادی اقدامات کیے۔
وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ متاثرین کے دکھ کم کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، معاونین اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
