وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی تجاویز منظور کی گئیں۔ اجلاس وزیراعظم آفس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جہاں تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کے بجٹ پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی منظوری دی، جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا۔ تاہم اس پر مزید مشاورت جاری رہی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے تنخواہوں میں مزید اضافے کا مطالبہ سامنے آیا، جس پر وفاقی وزیر خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ بجٹ میں عام شہری کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی، جس سے وزیراعظم نے اتفاق کیا اور 6 فیصد اضافے کی پرانی تجویز کو مسترد کر دیا۔ بعد ازاں کابینہ نے متفقہ طور پر تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اب 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
