ملتان (قوم ڈیجیٹل) ورلڈ بینک کے جائزہ مشن کے وفد کا ملتان ڈویژن کا دورہ۔ دورہ کا مقصد ”پنجاب میں پائیدار زرعی ترقی کے انقلابی منصوبہ” کے تحت لگائے گئے ڈرپ اور سولر سسٹم کی مختلف سائٹس کا جائزہ لینا تھا۔ حکومت پنجاب اور ورلڈ بینک کے اشتراک سے 68 ارب روپے کی مالیت سے پانچ سالہ منصوبہ جاری ہے جس میں ورلڈ بینک 45 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کررہا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت زراعت میں جاری موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے، جدید نظام آبپاشی کی تنصیب کے علاوہ نجی شعبے کو سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے اورمنافع بخش زراعت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس منصوبہ سے 13 لاکھ سے زائد دیہی کاشتکار خاندانوں کو براہ راست فائدہ حاصل ہوگا۔وفد میں نمائندہ ورلڈ بینک فرینکوئس اونیمس اورجین کرسٹوف ڈچئیر سمیت کاشف جمشید ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ویلیو ایڈیشن، ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ ملتان ڈویژن ڈاکٹر خالد رفیق ودیگر افسران بھی تھے۔ اس منصوبہ سے زرعی شعبہ میں پانی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جائے گا جس سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔ عالمی بینک کی معاونت سے اس منصوبہ کے تحت صوبہ پنجاب میں فصلوں کی پیداوار میں 25 فیصدجبکہ پانی کی پیداواری صلاحیت میں 20 فیصد تک بہتری آئے گی۔ اس منصوبہ کے تحت 5 ہزار سے زائد دیہی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اس موقع پر ڈائریکٹرزراعت اصلاح آبپاشی ملتان ڈویژن ڈاکٹر خالد رفیق نے منصوبہ پر عملدرآمد سے متعلق بتایا کہ پنجاب میں پائیدار زرعی ترقی کے انقلابی منصوبہ پر عملدرآمد جاری ہے۔ اس منصوبے کے تحت سال203-24کے دوران ملتان دویژن میں 163 کھالہ جات کو پختہ کیا جارہا ہے جن میں 113کو مکمل کیا جاچکا ہے جبکہ 1360ایکڑ پر ہائی ایفیشنسی نظام آبپاشی کے بر عکس344 اور 662 ایکڑ پر سولر سسٹم کی تنصیب کے برعکس301ایکڑ پر سولر سسٹم کی تنصیب کرلی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران ملتان ڈویژن کے اہداف کامیابی سے حاصل کرلئے جائیں گے۔ اس منصوبہ سے پانی کی بچت کے ساتھ اس کی نقل و حمل میں بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ اس منصوبہ کے ذریعے کاشتکاروں کو ویلیو ایڈیشن اور منافع بخش فصلات کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے گی۔
