آج کی تاریخ

کاروائی بے اثر، آن لائن جوا مافیا مضبوط، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیٹ ورک-کاروائی بے اثر، آن لائن جوا مافیا مضبوط، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیٹ ورک-ڈاکٹر بھابھہ کے کلاس فیلو پولیس افسر کی مداخلت، ڈاکٹر شازیہ کی آئی جی کو تفتیش تبدیلی درخواست-ڈاکٹر بھابھہ کے کلاس فیلو پولیس افسر کی مداخلت، ڈاکٹر شازیہ کی آئی جی کو تفتیش تبدیلی درخواست-بدکاری پر سہولتکاری کا پردہ، ڈاکٹر رمضان کا استعفیٰ ذاتی وجوہات قرار دیکر منظور، انکوائری ٹھپ-بدکاری پر سہولتکاری کا پردہ، ڈاکٹر رمضان کا استعفیٰ ذاتی وجوہات قرار دیکر منظور، انکوائری ٹھپ-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ

تازہ ترین

نیتن یاہو کی مشروط جنگ بندی: اگر شرائط نہ مانیں تو طاقت سے منوائیں گے

یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل فائر بندی کے امکانات پر بات چیت کی جائے گی، تاہم خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کی شرائط پوری نہ ہوئیں تو ان پر زور زبردستی سے عمل کرایا جائے گا۔
اپنے حالیہ بیان میں نیتن یاہو کا کہنا تھا، “اگر ان 60 دنوں کے اندر حماس نے ہتھیار نہ پھینکے، غزہ کی حکمرانی سے دستبردار نہ ہوئی اور اپنی عسکری صلاحیت ختم نہ کی، تو ہم ان شرائط کو زبردستی نافذ کریں گے، چاہے طاقت کا استعمال کیوں نہ کرنا پڑے۔”
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مستقل جنگ بندی صرف ان تین شرائط کی تکمیل پر ہی ممکن ہے، اور یہ اسرائیل کے لیے کسی صورت قابلِ ترمیم نہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے سلسلے میں بالواسطہ مذاکرات قطر میں جاری ہیں، جہاں امریکا، مصر اور قطر ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ماہرین نیتن یاہو کے بیان کو ایک طرف سفارتی نرمی اور دوسری طرف دباؤ بڑھانے کی پالیسی قرار دے رہے ہیں، تاکہ مجوزہ جنگ بندی کے دوران حماس پر زیادہ سخت شرائط منوائی جا سکیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں