آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

نیتن یاہو کی حکومت خطرے میں! اتحادی جماعت یو ٹی جے نے ساتھ چھوڑ دیا

تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کو اس وقت شدید سیاسی بحران کا سامنا ہے جب ان کی اہم اتحادی جماعت یونائیٹڈ توراہ جوڈازم یو ٹی جے نے مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق جماعت کی علیحدگی کی بنیادی وجہ مذہبی طلبہ کو لازمی فوجی سروس سے استثنیٰ دینے کے قانون پر اختلافات ہیں، جسے الٹرا آرتھوڈوکس جماعتیں کافی عرصے سے منظور کروانا چاہتی تھیں۔
یو ٹی جے (UTJ) کے ایک رکن پہلے ہی مستعفی ہو چکے تھے، اب جماعت کے بقیہ چھ ارکان کی علیحدگی کے بعد کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں نیتن یاہو کو صرف ایک نشست کی معمولی برتری حاصل رہ گئی ہے۔
صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے اگر 11 نشستوں کی حامل اتحادی جماعت شاس پارٹی بھی حکومت سے علیحدگی اختیار کرتی ہے، ایسی صورت میں نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا قوی امکان ہے۔
یہ سیاسی بحران ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کو پہلے ہی داخلی خلفشار، اقتصادی دباؤ اور ایران و غزہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں