آج کی تاریخ

سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی قیادت کا اپوزیشن سے معاہدہ، حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے، سلمان اکرم راجہ-سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی قیادت کا اپوزیشن سے معاہدہ، حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے، سلمان اکرم راجہ-وزیراعظم اور صدر کا ملک بھر سیلابی صورتحال پر افسوس، امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت-وزیراعظم اور صدر کا ملک بھر سیلابی صورتحال پر افسوس، امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت-لاہور میں چین سے وارد کردہ الیکٹرک ٹرام چلانے کا منصوبہ شروع-لاہور میں چین سے وارد کردہ الیکٹرک ٹرام چلانے کا منصوبہ شروع-پنجاب میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان، کریانہ ایسوسی ایشن کا حکومت پر شدید احتجاج-پنجاب میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان، کریانہ ایسوسی ایشن کا حکومت پر شدید احتجاج-پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا وزارت توانائی کی آڈٹ رپورٹ پر اظہار تشویش، 200 یونٹ سلیب پالیسی پر سوالات-پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا وزارت توانائی کی آڈٹ رپورٹ پر اظہار تشویش، 200 یونٹ سلیب پالیسی پر سوالات

تازہ ترین

نو مئی کیس: ملک احمد خان بھچر سمیت 70 افراد کو 10، 10 سال قید کی سزا

سرگودھا: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے ہنگاموں سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں اور کارکنان کو سخت سزائیں سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر سمیت 70 افراد کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی۔
یہ فیصلہ مقدمہ نمبر 72/2023 میں سنایا گیا جو کہ ضلع میاں والی کے تھانہ موسیٰ خیل میں درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے، آگ لگانے اور پرتشدد مظاہروں کے الزامات شامل تھے، اور اس پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کی گئی۔
سزا پانے والوں میں ملک احمد خان بھچر کے علاوہ پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے صدر احمد چٹھہ، اور سیکرٹری جنرل بلال اعجاز بھی شامل ہیں۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ملک احمد خان بھچر کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے اور ان کی نااہلی کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔
یہ مقدمہ 9 مئی 2023 کے اس واقعے سے جڑا ہے جب عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج اور پُرتشدد مظاہرے شروع ہوئے تھے۔
اس دن لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر سمیت فوجی، سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگا دی گئی تھی، اور مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں کم از کم 8 افراد جان سے گئے اور 290 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
واقعات کے بعد ملک بھر میں 1900 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ عمران خان، پی ٹی آئی قیادت اور کارکنان کے خلاف بھی سنگین نوعیت کے مقدمات قائم کیے گئے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں