ملتان (وقائع نگار) ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے لائبریرین کے تجربے کے حامل وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان اور غیر قانونی رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق کی جانب سے مختلف قسم کی آسامیوں کے لیے اخبار اشتہار جاری کر دیا گیا۔ جاری کیے گئے اخبار اشتہار میں پروفیسرز کے لیے 5, ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لیے 4، اسسٹنٹ پروفیسر کے لیے 4, لیکچرار کے لیے 15 آسامیاں مشتہر کی گئی ہیں۔ انتظامی عہدوں پر ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ سمیت مختلف آسامیوں کے لیے اخبار اشتہار جاری کر دیا گیا۔ 4 سال پہلے بننے والی یونیورسٹی میں اتنی بڑی تعداد میں آسامیوں کے لیے اخبار اشتہار کا جاری کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ یاد رہے اس سے پہلے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب بھی یونیورسٹی میں ضرورت سے زائد آسامیوں پر اخبار اشتہار کے ذریعے بھرتیاں کر کے یونیورسٹی کو تباہی کے دہانے پر لا چکے ہیں۔ اور اس بارے میں ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ان بھرتیوں کے بعد یونیورسٹی کے تباہی کے دہانے پر پہنچنے کے بعد خیال آیا۔ ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں بھی مختلف ڈیپارٹمنٹس میں ایڈمیشن نا ہونے کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں اخبار اشتہار جاری کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ یاد رہے کہ پنجاب کی تمام یونیورسٹیاں اس بارے میں فنانس ڈیپارٹمنٹ ، ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ یا یونیورسٹی کی اپنی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی سے مشاورت کے بغیر یہ آسامیاں مشتہر کر رہی ہیں جس سے یونیورسٹیاں جو کہ پہلے ہی مالی طور پر زبوں حالی کا شکار ہیں۔ وہ مزید تباہی کا شکار ہو سکتی ہیں۔
