ملتان ( نامہ نگار خصوصی ) میپکو ریجن میں لائن سٹاف کی کمی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ۔ لائن سٹاف بدستور ذہنی و جسمانی طور پر شدید دباؤ کا شکار ہے۔ ایک لائن مین آٹھ گھنٹے کی بجائے 14 گھنٹے کام کرنے پر مجبور ہے۔ واپڈا ہائیڈرو یونین لائن سٹاف کی بھرتی کے لیے جاندار مضبوط آواز اٹھانے میں ناکام نظر آرہی ہے جبکہ لائن سٹاف کی طرف سے نئی بھرتیوں کا مطالبہ زور پکڑ تا جارہا ہے۔ میپکو اتھارٹی بھی اس مطالبے کی منظوری کی بجائے نظر انداز کررہی ہے جس سے جہاں لائن سٹاف پر کام کا دبائو ہے وہاں صارفین بھی بجلی سے متعلق شکایات کا بروقت ازالہ نہ ہونے پر ذہنی اذیت کا شکار ہیں ۔لائن سٹاف پر کام کا دبائو اسقدر ہے کہ مہلک حادثات میں متعدد لائن مین اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔ملتان شہر کے میپکو حسن پروانہ سب ڈویژن میں ایک سال میں 9 لائن مین ریٹائرڈ ہوگئے ان کی جگہ ایک لائن مین بھی بھرتی نہیں کیا گیا۔ وہ لائن مین جس پر پہلے ہی کام کا دبائو تھا وہ مزید دبائو میں آگیا ۔اس وقت ایک سب ڈویژن میں کم از کم چھ لائن سپرنٹنڈنٹس تعینات ہونے چاہئیں لیکن وہاں صرف دو لائن سپرنٹنڈنٹ کام کررہے ہیں جو ناکافی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اتھارٹی اس پر خاموش کیوں ہے۔ حیرانی اس بات پر کہ جو یونین سی بی اے لائن مینوں واپڈا مزدوروں کے ووٹ سے بنتی ہے انہی کے مسائل حل کرانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ یونین صرف بونس دلوانے کو ہی کامیابی سمجھتی ہے جبکہ گرمی سردی بارش آندھی میں کام کرنے والے واپڈا مزدوروں کے حقیقی مسائل حل ہی نہیں کروانا چاہتی ۔
