آج کی تاریخ

اردو اور پنجاب میں مونگ پھلی جبکہ انگریزی میں اسے گراونڈ نٹ یا پی نٹ کہتے ہیں،بنگلہ میں چنبا بادام گجراتی میں مانڈوی یا بھوئی چنے سندھی میں بوہی مگ کہتے ہیں

مونگ پھلی: موسم سرما کا پسندیدہ میوہ، فوائد سے بھرپور ہے

مونگ پھلی سردیوں کا خاص میوہ ہے جسے ہر عمر کے لوگ بے حد پسند کرتے ہیں۔

اردو اور پنجاب میں مونگ پھلی جبکہ انگریزی میں اسے گراونڈ نٹ یا پی نٹ کہتے ہیں،بنگلہ میں چنبا بادام گجراتی میں مانڈوی یا بھوئی چنے سندھی میں بوہی مگ کہتے ہیں

مونگ پھلی کی سب سے پہلی کاشت پیراگوے ملک کی وادیوں میں کی گٸ تھی چین مونگ پھلی پیدا کرنے والا پہلا ملک ہے بھارت دوسرا اور امریکہ تیسرا اور ہمارا یعنی پاکستان کا دس ملکوں کی فہرست میں نام ہی شامل نہیں حلانکہ ملک میں مونگ پھلی پیدا کرنے کہ لیے انتہاٸی اچھی زمین اور موسم موجود ہے یہ سال بھر پیدا کی جاسکتی ہے ہمارے ملک میں کاشت ہونے والی مونگ پھلی سالانہ کاشت کی جانے والی مونگ پھلی کا چوتھا حصہ بھی نہیں بنتا اس کی وجہ عدم توجہ معلومات کی کمی یا موزوں بیج کی کمی ہے جتنی ہمارے پاس پیداواری گنجاٸش موجود ہے اگر اتنی ہی پیدا کی جاۓ تو شاید ہم بھی شروع کی پانچ ملک کی فہرست میں کھڑے ہوسکتے ہیں

جیسا کے دنیا کی 42% مونگ پھلی صرف چین پیدا کرتا ہے جبکہ 12% انڈیا 8% امریکہ پیدا کرتا ہے

مونگ پھلی پنجاب اور سندھ کے بارانی علاقوں کی ایک اہم فصل ہے۔ مونگ پھلی دنیا کی 13ویں اہم فصل ہے جو کہ خوراک کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ مونگ پھلی کے بیج میں بہترین قسم کا کھانے والا تیل (43-55%) آسانی سے ہضم ہونے والے لحمیات (25-32) %اور کاربوہائیڈریٹ(20%) پائے جاتے ہیں۔ دنیا میں مونگ پھلی کی پیداوار کا پچاس 50فیصد تیل نکالنے میں استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ 37فیصد بطور خوراک استعمال کیا جاتا ہے اور 12فیصد بیج کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

دنیا میں مونگ پھلی کے رقبہ میں پاکستان کا حصہ صرف 0.4% اور پیداوار میں 0.2% کا حصہ ہے۔ پاکستان میں 2018-19 میں مونگ پھلی کو 86974ہیکٹرز رقبہ پر کاشت کیا گیا تھا۔ جبکہ پیداوار 100790ٹن ہوئی تھی-

یاد رہے کے پنجاب میں% 89،KPKمیں% 80اور سندھ میں% 22 فیصد رقبہ پر مونگ پھلی کاشت کی جاتی ہے

پنجاب میں اٹک ۔چکوال گجر خان اور جنوبی پنجاب کے کچھ حصے شامل ہیں جبکہ سندھ میں گھوٹکی ڈھرکی سر فہرست ہیں

شیئر کریں

:مزید خبریں