منتخب نمائندوں اور اہلخانہ کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں پروٹوکول علاج کی منظوری

ملتان (وقائع نگار) منتخب عوامی نمائندوں کا علاج اب مکمل پروٹوکول کے ساتھ ہوگا، پارلیمانی سیکرٹریز اور اہلخانہ کو بھی میڈیکل کی مکمل سہولیات ملیں گی ،وفاقی حکومت نے منتخب عوامی نمائندوں، پارلیمانی سیکرٹریز اور ان کے اہلخانہ کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور طبی سہولیات کو مکمل پروٹوکول کے ساتھ فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارتِ صحت نے اس حوالے سے سمری تیار کر لی ہے جسے جلد وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ نئے مراعات کے پیکیج کے تحت قومی اسمبلی اور سینٹ کے اراکین، پارلیمانی سیکرٹریز اور ان کے خاندان کے افراد کو سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے دوران وی آئی پی پروٹوکول دیا جائے گا۔الگ کمرے، خصوصی ڈاکٹرز کی ٹیمیں، فوری ٹیسٹ اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔آؤٹ ڈور مریضوں کے لیے بھی الگ کاؤنٹرز اور انتظار کے بغیر ڈاکٹر تک رسائی کا انتظام کیا جائے گا۔یہ سہولیات نہ صرف اسلام آباد بلکہ صوبائی دارالحکومتوں کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں بھی نافذ ہوں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد منتخب نمائندوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات” فوری طور پر میسر کرنا ہے تاکہ وہ عوام کی بہتری کے لیے بہتر طور پر خدمات انجام دے سکیں۔دوسری جانب عوامی حلقوں پر اس فیصلے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ جب عام شہری گھنٹوں لائنوں میں کھڑے رہ کر بنیادی علاج تک کے منتظر رہتے ہیں اس صورتحال میں منتخب نمائندوں کے لیے “پروٹوکول علاج” کا فیصلہ عوام اور حکمرانوں کے درمیان خلیج کو مزید گہرا کرے گا۔تاہم حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ یہ مراعات صرف موجودہ اراکین اور پارلیمانی سیکرٹریز تک محدود ہوں گی اور ان کا دائرہ کار بہت محدود رکھا گیا ہے۔سمری کی منظوری کے بعد اس حوالے سے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں