آج کی تاریخ

ملتان: گیلانی دور کے فلائی اوورز پر خطرناک دراڑیں، ایکسپینشن جوائنٹ ختم، ادارے لا تعلق

ملتان(واثق رئوف)سابق وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی کے دور حکومت میں این ایچ اے کے تحت تعمیر کئے گئے اربوں روپے کی مالیت کے فلائی اوورز کے ایکسپینشن جوائنٹ ختم ہونے کا خدشہ ، حادثے کی صورت میں بڑی تعداد میں انسانی جانوں کے ضیاع کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔ این ایچ اے اور ایم ڈی اے دیکھ بھال کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کے دورحکومت2008ءتا2011ءمیں ملتان شہر میں انٹرسٹی رنگ روڈ کے تحت فلائی اوورز نیشنل ہائی ویز کے زیر تحت تعمیر کئے گئے تھے جن پر اربوں روپے خرچ ہوئے تھے۔ انٹرسٹی رنگ روڈ کے فلائی اوورز کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب خستہ حالی کا شکار ہیں ۔ فلائی اوورز کے ایکسپینشن جوائنٹ انتہائی کمزور ہوگئے ہیں۔ ان کے ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ذرائع کے مطابق تعمیر سے لے کر آج تک مذکورہ فلائی اوورز کی مینٹینس کے لئے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا جاسکا۔ روزنامہ قوم ملتان نے جب اس حوالے سے نیشنل ہائی ویز جنوبی پنجاب کے حکام سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے نے ان منصوبوں کی تعمیر کے بعد ان کی دیکھ بھال اور ٹیکنکل سٹرکچر کی ذمہ داری ایم ڈی اے ملتان کو سونپ دی تھی اور وہی اس کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں – دوسری جانب ایم ڈی اے ملتان ان منصوبوں کے ٹیکنکل سٹرکچر کی نگرانی کی ذمہ داری تو لیتا ہے لیکن وہ پیج ورک کی ذمہ داری لینےکو تیار نہیں ہے۔ پل اور برجوں کی تعمیر کے ماہر سول انجینئرز کا کہنا ہے کہ ایکسپینشن جوائنٹ گرمیوں میں پلوں کے میٹریل کے پھیلنے اور سردیوں میں سکڑنے کی صورت میں بہترین حفاظت کا کام فلائی اوورز اور برجوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں اگر کسی برج یا فلائی اوور میں یہ ختم ہو جائیں تو برج اور فلائی اوور کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہوجاتا ہے ساتھ میں یہ خالی جوائنٹ گزرنے والی وہیکلز کے لئے بھی خطرناک ہو کر حادثات کا باعث بننے لگتے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں