ملتان ( کرائم سیل) ملتان کی جیلیں کروڑوں کی کرپشن میں ملوث ملزمان کیلئے ماں کی گود بن گئی ۔ پیسے خرچو اور جیل میں بھی ماں کی گود جیسا سکون لو۔ اس وقت ملتان کی ڈسٹرکٹ جیل کے عملے سے ہر چیز اور ہر سہولت کے ریٹ مقرر کرتے ہوئے ’’ ایمانی کنڈا‘‘ لگا رکھا ہے اور اس کنڈے سے سہولت کی قیمت رکھو تو 24 گھنٹوں میں بمطابق رقم سہولیات حاصل کرو۔ ملتان کی ڈسٹرکٹ جیل میں سب سے وی وی آئی پی قیدی ڈی ایچ اے کیلئے اراضی خرید کر دینے والا ایک امجد سمرا نامی جعلساز مختلف انویسٹروں سے مجموعی طور پر ایک ارب روپیہ لوٹ کر جیل میں وی وی آئی پی قید کاٹ رہا ہے ۔ وہ جیل سے پیشی پر ذاتی گاڑی میں جاتا ہے اور اسے جیل میں پہلے دن ہی سے ہسپتال میں بیڈ و دیگر سہولیات میسر کردی گئی ہیں، توجہ طلب امر یہ ہے کہ اس نے ایک ٹائوٹ کے ذریعے ایک اہم پولیس افسر سے ڈیل کرکے 6 مقدمات میں سے تین مقدمات کی ناقص تفتیش کی بنیاد پر ضمانتیں کروا لی ہیں اور پولیس تفتیش میں اس کی مکمل سہولت کاری کررہی ہے ۔ امجد سمرا کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ مبینہ طور پر جیل کے ہسپتال میں مستقل قیام اور سردیوں میں ہیٹر و گرم پانی کی سہولیات کے عوض 2 لاکھ روپے ماہوار دے رہا ہے جبکہ پولیس کی معاونت سے صرف 4 ماہ میں تین مقدمات میں اس کی ضمانت ہوچکی ہے اور جن مقدمات میں جعلساز امجد سمرا کی ضمانت ہوئی وہ مجموعی طور پر 34 کروڑ کے فراڈ کے ہیں اور ایک اور مقدمے میں بھی پولیس نے مکمل سہولت کاری کرتے ہوئے اسے کلیئر کردیا مگر بعد میں وکلا کے توجہ دلانے پر متعلقہ جج نے تفتیش سے عدم اتفاق کرتے ہوئے پولیس کی تفتیش کو مسترد کردیا ،بتایا گیا ہے کہ ملتان میں پراپرٹی تنازع پر ہونے والے کاشف خان قتل کیس کے ملزم بھی ایک سابق رکن اسمبلی کی مداخلت سے جیل میں تمام سہولتیں انجوائے کررہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل میں بیرک نمبر16 سب سے صاف ستھری ہے اور متعدد جعلساز جیل کی اسی بیرک میں رہتے ہیں جہاں سہولیات دیگر بیرکوں کی نسبت قدرے بہتر ہیں اور اس بیرک میں داخلے کی فیس 30 سے 40 ہزار روپیہ فی قیدی ہے ۔
