آج کی تاریخ

ملتان کیلئے بجٹ میں تعلیم، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، بجلی اور موسم کے بڑے منصوبوں کی منظوری

ملتان(قوم نیوز)نئے مالی سال کے بجٹ میں — شہر میں تعلیم، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں ایک انقلابی بجٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس نئے ترقیاتی منصوبے کا مقصد نہ صرف شہری سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے بلکہ نوجوان نسل کو معیاری تعلیم اور بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنا بھی اس کا مرکزی ہدف ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECNEC) نے 14 نومبر 2015 کو کراچی سے لاہور تک کی موٹر وے کے لاہور-ملتان سیکشن (M-3) کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی تھی، جس کی مجموعی لاگت 150.66 ارب روپے ہے۔ یہ منصوبہ لاہور اور ملتان کے درمیان سفر کو مزید آسان اور تیز تر بنانے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس منصوبے کے تحت لاہور سے ملتان تک 285 کلومیٹر طویل موٹر وے کی تعمیر کی جائے گی، جس کا مقصد نہ صرف بین الصوبائی آمدورفت کو بہتر بنانا ہے بلکہ اس سے علاقے کی معاشی ترقی اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ منصوبے کی لاگت میں سے 135.10 ارب روپے موٹر وے کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ باقی رقم دیگر انتظامی اخراجات اور حفاظتی اقدامات پر خرچ کی جائے گی۔منصوبے کے تحت اس اہم موٹر وے کا حصہ مکمل ہونے سے کراچی اور لاہور کے درمیان سفر کی مدت میں نمایاں کمی آئے گی، جس سے نہ صرف لوگوں کی آمدورفت میں سہولت ہوگی بلکہ تجارتی سامان کی ترسیل میں بھی تیزی آئے گی۔اس منصوبے کی تکمیل سے قومی سطح پر ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، اور اس کا اثر نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کی معیشت پر پڑے گا۔علاوہ ازیںحکومتِ پاکستان نے ملتان میں موسمی نگرانی کے رڈار کی تنصیب کا منصوبہ مکمل کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ 93 ملین روپے کی لاگت سے CDWP (کمیٹی برائے ترقیاتی منصوبہ بندی) کی زیر نگرانی 24 مئی 2018 کو منظور کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کی ابتدائی لاگت 6,188.759 ملین روپے تھی جس میں سے 5,604.000 ملین روپے کی فنڈنگ کی گئی، جبکہ اس منصوبے کی تکمیل میں 130.330 ملین روپے اضافی خرچ ہوئے۔ مجموعی طور پر 6,058.429 ملین روپے اس منصوبے پر خرچ ہوئے ہیں۔پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اس رڈار کا اہم کردار ہوگا، جو نہ صرف ملتان بلکہ پورے جنوبی پنجاب کے علاقے میں موسمی حالات کی پیشگوئی میں مددگار ثابت ہوگا۔حکومت نے ضلع ملتان کے مختلف یونین کونسلوں اور کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں قالین نما (کارپٹ) سڑکوں کی تعمیر کے ایک اہم منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ 26 جون 2023 کو ڈی ڈی ڈبلیو پی (ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی) کے اجلاس میں منظور کیا گیا۔منصوبے پر مجموعی طور پر 2 کروڑ روپے (200.000 ملین روپے) لاگت آئے گی، جس میں سے ابتدائی طور پر 1 کروڑ 50 لاکھ روپے (150.000 ملین روپے) کی رقم مختص کر دی گئی ہے۔ ہے۔ملتان میں مختلف یونین کونسلز اور کینٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں سیوریج لائنز کی تعمیر، ڈبلیو ڈبلیو پی سولنگ، اور دوبارہ سولنگ ڈرین کی مرمت کے لیے ایک اہم منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 26 جون 2023 کو کیا گیا جس کی کل لاگت 490,000 روپے رکھی گئی ہے۔منصوبے کا مقصد شہر میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنا کر صحت عامہ کے مسائل کو کم کرنا اور پانی کی نکاسی کو بہتر بنانا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف علاقوں میں سیوریج لائنز کی تعمیر اور ڈرینوں کی مرمت پر کام جاری ہے۔اس منصوبے کے تحت 250,000 روپے کی رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے جبکہ بقیہ کام بھی مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔دریں اثناخواتین یونیورسٹی ملتان کی تعلیمی و انتظامی استعداد کو مزید بہتر بنانے کے لیے “خواتین یونیورسٹی ملتان کی مضبوطی (فیز II)” کے تحت ترقیاتی کام جاری ہیں۔ اس منصوبے کی منظوری 31 مارچ 2021 کو ڈپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (DDWP) نے دی تھی، جس کا کل تخمینہ 1 ارب 49 کروڑ 85 لاکھ 71 ہزار روپے ہے۔سرکاری دستاویزات کے مطابق اب تک منصوبے کے لیے 99 کروڑ 20 لاکھ روپے جاری کیے جا چکے ہیں، جب کہ باقی ماندہ 50 کروڑ 65 لاکھ 71 ہزار روپے کی رقم آئندہ مالی سالوں میں مرحلہ وار جاری کی جائے گی۔ سال 2024-25 کے لیے 15 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسی طرح سے محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان میں طلبہ اور عملے کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے “بنیادی سہولیات کی فراہمی” کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ منصوبہ کی منظوری ترقیاتی ورکنگ پارٹی (DDWP) نے 19 مارچ 2021 کو دی۔منصوبے پر کل لاگت 1356.378 ملین روپے (تقریباً 13 کروڑ 56 لاکھ روپے) آئے گی۔ موجودہ مالی سال کے دوران اس کے لیے 300 ملین روپے (3 کروڑ روپے) جاری کیے گئے ہیں۔ پچھلے برسوں میں کوئی فنڈ جاری نہیں ہوا تھا تاہم اب منصوبے پر عملی کام کا آغاز متوقع ہے۔ – ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں تعلیم کے فروغ اور جدید سہولیات کی فراہمی کے لیے ایک نیا تعلیمی بلاک تعمیر کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔ منصوبے کی کل لاگت 92 کروڑ روپے رکھی گئی ہے، تاہم یہ منصوبہ تاحال منظوری کے مراحل میں ہے۔حکام کے مطابق “Construction of New Academic Block at Emerson University” کے تحت یونیورسٹی میں ایک نیا اکیڈمک بلاک تعمیر کیا جائے گا، جس سے طلبہ کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آئے گا۔ مالی سال 2025-26 کے لیے اس منصوبے کے تحت 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، تاکہ ابتدائی کام کا آغاز کیا جا سکے۔مرکز نے بجلی کی ترسیل کے نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے 652 بجلی کی تقسیم کی افادیت میں بہتری کے منصوبے (EDEIP) کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کی کل لاگت 10,274 ملین روپے مقرر کی گئی ہے۔منصوبے کا مقصد بجلی کی تقسیم کے نظام میں تکنیکی اور انتظامی بہتری لا کر بجلی کے ضیاع کو کم کرنا اور صارفین کو بہتر اور مستحکم بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے تحت 8,651 ملین روپے کا براہِ راست سرمایہ کاری منصوبے میں کی جائے گی جبکہ دیگر 1,623 ملین روپے اضافی مالی وسائل کے طور پر مختص کیے گئے ہیں۔ – کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ جات (CDWP) نے ملتان ڈویژن کے شیر شاہ-کندیاں سیکشن پر 707 اہم ٹریک سیفٹی ورکز کے لیے 4,926 لاکھ روپے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ریلوے کے اس سیکشن کی سیکیورٹی اور حفاظتی معیار کو بہتر بنانا ہے تاکہ مسافروں اور مال بردار ٹرینوں کے سفر کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔منصوبے کی لاگت میں 4,731 لاکھ روپے کام کی تکمیل کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 195 لاکھ روپے دیگر انتظامی اور تکنیکی کاموں پر خرچ ہوں گے۔ اس کے علاوہ، 50 لاکھ روپے کا اضافی بجٹ بھی ہنگامی حالات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECNEC) نے پاکستان ریلویز کے “لودھراں – ملتان – خانیوال – شاہدرہ باغ مین لائن سیکشن” پر پرانے اور ناقص سگنل گیئر کی تبدیلی کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ 17 اپریل 2018 کو منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔منصوبے کی کل لاگت 18 ارب 34 کروڑ 66 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی، تاہم نظرثانی کے بعد اب اس کی لاگت 17 ارب 70 کروڑ 59 لاکھ 37 ہزار روپے کر دی گئی ہے، جس میں سے 64 کروڑ 6 لاکھ 63 ہزار روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران منصوبے کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں