آج کی تاریخ

ملتان کارپوریشن میں اندھیر نگری ،کمشنر نے 100 سے زائد ترقیاں غیر قانونی قرار دیدیں 

ملتان (سٹی رپورٹر ) سابق مئیر ملتان نویدالحق ارائیں کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے کمشنر ملتان و ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے 100سے زائد ترقیاں غیر قانونی قرار دے دیں اور اس حوالے سے انہوں نے انکی تنزلی کرکے ان ملازمین کو2018 کی پوزیشن پر واپس لانے کیلئے احکامات جاری کردیئے۔ کمشنر ملتان نے میونسپل کارپوریشن ملتان کے ملازمین کو ترقیاں دینےکیلئے کی گئی ڈی پی سی کو کینسل کرنے کے سابق میئر نویدالحق ارائیں کے فیصلے کو قانون کے مطابق درست قرار دے دیا ہے ۔سکیل 11سے 17 تک مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ڈپٹی منیجر آپریشن ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بلال بھٹہ، سیکٹر انچارج عبدالرئوف، سیکٹر انچارج شاہد بشیر ، سیکٹر انچارج محمد شفیع سمیت 100سے زائد کی پروموشن ریورس ہو جائینگی۔اس کے علاوہ 3غیر قانونی ترقی پانے والے ان ملازمین کو 5سال سے لی جانے والی کروڑوں روپے کی اضافی تنخواہیں بھی واپس کرنا ہونگی۔ تنزلی کا شکار ہونے والے ملازمین میونسپل کارپوریشن ملتان،ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔ ان میں خلاف ضابطہ ترقی حاصل کرنے والوں میں گریڈ 17کے10،گریڈ16کے 21،گریڈ16کے14 سمیت ترقی پانے والے مجموعی طور پر 100ملازمین شامل ہیں۔ سابق میئرملتان نویدالحق ارا ئیں نےڈی پی سی میں سنگین قانونی خلاف ورزیاں سامنے آنے کے بعد 2018 میں کی گئی ڈی پی سی منسوخ کر دی تھی ان کے اس فیصلے کے خلاف ملازمین نے عدالت سے رجوع کر لیا تھا لیکن کیس کمزور ثابت ہوا۔جس پر ان ملازمین نے اپنا کیس واپس لے لیا۔ اس دوران میئر ملتان نویدالحق ارا ئیں فارغ ہوگئے۔جن کے بعد غیر قانونی ترقی حاصل کرنے والے ان ملازمین نے محکمہ کے افسران سے ملی بھگت کر کے سابق میئر کی جانب سے تنزلی کے احکامات پر عملدرآمد رکواکر کمشنر ملتان کا حکم ہوا میں اڑا دیا اور 5سال سے لاکھوں روپے کی تنخواہیں وصول کر رہے تھے۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ترقی سے محروم ملازمین نے کمشنر ملتان کو اپیل کردی۔ کمشنرملتان وایڈمنسٹر یٹر عامر خٹک نے طویل سماعت کرنے کے بعد میئر کےحکم کو درست قرار دیتےہوئے غیر قانونی حاصل کرنے والے ملازمین کے کیسوں کو چیک کرکے ان کو 2018 والی پوزیشن پر لانے کیلئےچیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کو ہدایات جاری کردیں۔ان احکامات کی روشنی میں ان ملازمین کو اضافی حاصل کی گئی کروڑوں روپے کی تنخواہیں،مراعات واپس کرنا پڑیں گی۔ محکمہ سے جعلسازی کرنے پر انکے خلاف کارروائی بھی ہوگی۔اس صورتحال کے باعث ان ملازمین میں تشویش پائی جارہی ہے۔ انہوںنے خود کو بچانے کے لیے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنے بارے کوششیں تیز کردی ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں