ملتان(کرائم رپورٹر) سابق ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ شہباز شریف ہسپتال نے اپنی ڈیڑھ سالہ تعیناتی کے دوران شہریوں کو نوکریوں کا جعلی اپوائنٹمنٹ لیٹر دے کر تین کروڑ روپے ہتھیا لیے، اینٹی کرپشن تحقیقات میں خوفناک انکشافات منظر عام پر آگئے۔ تفصیل کے مطابق اینٹی کرپشن ملتان کی ٹیم نے 21 جولائی 2025 کو شہری سے نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر ایک لاکھ روپے کی رقم وصول کرتے ہوئے ڈاکٹر ہارون بخاری کو شہباز شریف ہسپتال سے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا اور تاحال ملزم اینٹی کرپشن حراست میں موجود ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر ہارون بخاری کے خلاف مزید درجنوں شکایتیں بھی منظر عام پر آگئی ہیں کہ انہوں نے آر ایچ سی مردان پور میں اپنی ڈیڑھ سالہ تعیناتی کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں سادہ لوح شہریوں کو جعلی اپائنٹمنٹ لیٹر دئیے اور ان سے تین کروڑ روپے سے زائد کی رقم ہتھیا لی۔ گزشتہ روز اینٹی کرپشن ملتان نے عدالت سے ڈاکٹر ہارون بخاری کا مزید دو روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے اور اس سے 20 لاکھ روپے کی ریکوری بھی کر لی ہے۔ مزید ریکوری بھی متوقع ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اسوقت ڈاکٹر ہارون بخاری کی 59 سال تین ماہ عمر ہے اور وہ 9 ماہ بعد ملازمت سے ریٹائرڈ ہوجائینگے اور سادہ لوح شہریوں سے ہتھیائی گئی رقم بھی ڈوبنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں اسی وجہ سے ڈاکٹر کی جانب سے تاحال بڑی ریکوری نہ ہو سکی۔
