ملتان (وقائع نگار) گلگشت کے علاقے میں زکریا یونیورسٹی کے بعض نچلے درجے کے ملازمین کی ملی بھگت سے بلا ریکارڈ جعلی ڈگریوں کی فروخت کرنے والے مافیا کا انکشاف ہوا ہے۔ اس گروہ کا فرنٹ مین حاجی اکرم نامی ایک شخص ہے جو ماضی میں گول باغ میں سعودیہ فوٹو اسٹیٹ کے نام سے دکان چلاتا تھا، حاجی اکرم جو کہ ماضی میں فاصلاتی تعلیم کی ڈگریاں فروخت کرنے والے گروہ کا سرغنہ تھا، نے پھر سے ایک نوجوان کو زکریا یونیورسٹی کی فاصلاتی تعلیم میں ایل ایل بی کی اصل ڈگری دلوانے کا جھانسہ دے کر تین لاکھ اسی ہزار روپے ہتھیا لیے۔ متاثرہ طالب علم سلمان خان دوگل کو حاجی اکرم نے سال 2014 تا 2017 کا جعلی ایل ایل بی رزلٹ کارڈ نمبر 78246، رول نمبر DLLBB 14-42 بنا کر تھما دیا۔ بعد ازاں سلماں خان نے یہ رزلٹ کارڈ یونیورسٹی سے تصدیق کرایا تو یہ رزلٹ کارڈ مکمل طور پر بوگس اور خود ساختہ ثابت ہوا۔ذرائع کے مطابق، حاجی اکرم گزشتہ تین عشروں سے خود ساختہ جعلی تعلیمی اسناد اور ڈگریاں فروخت کرنے کے مکروہ دھندے میں ملوث ہے اور جعلی ڈگریاں اور جعلی ڈاکومنٹس تیار کرنے والے گینگ کا سرغنہ ہے۔ شنید ہے اس نے جعلی اسناد فروخت کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر ایک سائیٹ بھی بنا رکھی ہے ۔حاجی اکرم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ماضی میں بھی مختلف ادوار میں میڈیا رپورٹس اور شکایات منظرِ عام پر آچکی ہیں، تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے مؤثر قانونی کارروائی نہ ہونے کے باعث اس کا یہ دھندہ بدستور جاری ہے۔ تعلیم کے نام پر فراڈ کرنے والے اس شخص نے بیرونی ممالک میں جانے کے خواہش مند سینکڑوں سادہ لوح اور بے روزگار نوجوانوں کو جعلی ڈگریاں دے کر نہ صرف مالی نقصان پہنچایا بلکہ تعلیمی اداروں اور اساتذہ کی ساکھ کو بھی بری طرح مجروح کیا ہے۔متاثرہ طالب علم سلمان خان نے ایف آئی اے اور پولیس حکام سے درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ ملزم حاجی اکرم کے خلاف فوری اور مؤثر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور میری رقم برآمد کرائی جائے تاکہ دیگر شہری اس کے فریب کا شکار نہ ہوں۔







