آج کی تاریخ

ملتان: نجی دورے، جعلی ورکشاپس، وائس چانسلرز کے ٹی اے ڈی اے کے بہانے سیر سپاٹے

ملتان (سٹاف رپورٹر) ملک بھر کے تعلیمی اداروں کی طرح ملتان کے تعلیمی اداروں کے وائس چانسلرز، رجسٹرار، خزانچی، کنٹرولر، ڈینز، چیئر پرسنز اور پروفیسر حضرات مختلف نجی پروفیشنل خدمات کیلئے بغیر Station Leave کے دوسرے شہروں کا سفر کرنے لگے اورصرف اور صرف ٹی اے ڈی اے بنانے کی خاطر یہ حضرات بغیر Station Leave اور Duty leave کے دوسری یونیورسٹیوں کے سلیکشن بورڈز، ورک شاپس، سیمینار اور ایم فل پی ایچ ڈی کے Viva میں شرکت کرنے کے لیے لاہور ،اسلام آباد ،کراچی، پشاور کے سفر کرنے لگے جس سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں کا نقصان پہنچنے لگا۔ تفصیل کے مطابق ملتان بھر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر حضرات لاہور، اسلام آباد کے نجی دوروں کو بھی آفیشل دوروں میں تبدیل کر کے یونیورسٹیوں سے ٹی اے ڈی اے وصول کرنے لگے۔ وائس چانسلر حضرات کے لیے اپنا سٹیشن چھوڑنے اور آفیشل چھٹی کے لیے مجاز اتھارٹی سے اجازت لینا ضروری ہے ۔ مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر چھٹی پر جانا غیر قانونی اور اس غیر قانونی چھٹی کا ٹی اے ڈی اے وصول کرنا بالکل غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہو گا۔ اہم اور مستند اطلاعات کے مطابق ملتان کی ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے اپنے نجی دورے کو اسلام آباد میں کسی نہ کسی ورکشاپ یا سیمینار کا بہانہ بنا کر بھاری بھرکم ٹی اے، ڈی اے وصول کرتے ہیں جبکہ ملتان کی ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر تقریباً ہر ہفتے میں 2 دن لاہور، اسلام آباد یا مری میں بغیر اجازت غیر ضروری وزٹس کو اپنے بھاری بھرکم ٹی اے ڈی اے کے ذریعے انجوائے کرتے ہیں۔ ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ ایسے وائس چانسلر حضرات لاہور، اسلام آباد آفیشل گاڑی پر سفر کرتے ہیں اور پھر وہاں کی آسائش و رہائش دوسری یونیورسٹیاں برداشت کرتی ہیں مگر واپسی پر ان کے Daily Allowance کے بلز تیار ہوتے ہیں۔ سونے پر سہاگہ کہ ایسے تمام تر معاملات میں ریزیڈنٹ آڈیٹرز بھی ملوث ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ 24 اکتوبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان سے برطرف ہونے والے ایک وفاقی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے بارے میں ایک خفیہ خط کے ذریعے بھی اس بات کی نشاند ہی کی گئی تھی کہ انہوں نے بہت بار بغیر مجاز اتھارٹی سے پیشگی اجازت لیے بغیر اپنا سٹیشن چھوڑا اور بغیر طے شدہ ملاقاتوں کے اسلام آباد کے دورے کیے جس سے ادارے کو انتظامی معاملات کے ساتھ ساتھ مالی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح وفاق کی وزارت کے سیکرٹری نے اپنی ماتحت یونیورسٹیوں کو یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ کوئی بھی وائس چانسلر پیشگی اجازت کے بغیر اپنا سٹیشن نہیں چھوڑ سکتا اور وزارت میں ملاقات کے لیے کم از کم 2 ہفتے پہلے مطلع کریں اور پیشگی اجازت لیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں