ملتان (وقائع نگار) پنجاب کے وزیر برائے خصوصی صحت دیکھ بھال اور میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے جمعہ کو ملتان کے سرکاری صحت کے اداروں کے شیڈول دوروں کو چھوڑ دیا اور اس کے بجائے اپنے سرکاری قافلے سمیت ایک شادی کی تقریب میں شرکت کی۔ اس قافلے میں متعدد ایس یو ویز اور پولیس موبائل شامل تھیں۔ذرائع کے مطابق وزیر صحت کے دفتر نے جمعرات کو ملتان کے کمشنر، ریجنل پولیس آفیسر، ڈپٹی کمشنر، سٹی پولیس آفیسر اور انفارمیشن آفیسر کو وزیر کے سرکاری دورے کی اطلاع دی تھی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ خواجہ سلمان رفیق ملتان کا سرکاری دورہ کریں گے اور شیڈول کے مطابق نشتر میڈیکل یونیورسٹی اور منسلک ہسپتالوں کا دورہ کیا جائے گا۔تاہم وزیر نے نشتر میڈیکل یونیورسٹی، نشتر ہسپتال اور دیگر اداروں کا دورہ نہیں کیا بلکہ ڈائریکٹر ہیلتھ خانیوال ڈاکٹر علی مہدی کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کی۔ ڈاکٹر علی مہدی حال ہی میں اطالوی برن سنٹرمیں 72 لاکھ روپے کی ادویات کی چوری کے کیس میں سنگین غفلت کے مرتکب پائے گئے تھے اور انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر علی مہدی سمیت 6 افسران کو بھاری جرمانے اور ملازمت سے برطرفی کی سزا کی سفارش کی تھی۔ ڈاکٹر مہدی کی تین سال سروس ضبط کرنے اور 23 لاکھ 19 ہزار روپے کی ریکوری ڈالی گئی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر علی مہدی کے برادر نسبتی مسلم لیگ کے ایم پی اے کے امیدوار تھے۔ ان کے برادر ان لا کی سفارش پر معاملہ دبا دیا گیا تھا۔ شادی کی تقریب بوسن روڈ پر واقع نجی میرج کلب میں تھی۔ اس تقریب میں وزیر صحت کی تصاویر ڈاکٹر علی مہدی کے ساتھ بنائی گئیں، وزیر صحت نے سرکاری وسائل کا نجی مقاصد کے لیے غلط استعمال کیا۔ ملتان لاہور سے تقریباً 340 کلومیٹر دور ہے اور وزیر لاہور واپس آ گئے بغیر سرکاری ذمہ داریاں نبھائے۔خواجہ سلمان رفیق نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی شخصیت ہونے کے ناطے ان پر نجی تقریبات میں شرکت کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہوں نے اعلان شدہ شیڈول کے مطابق ہسپتالوں کا دورہ نہیں کیا مگر سرکٹ ہاؤس میں صحت سے متعلق کچھ اجلاس منعقد کیے۔شہریوں نے اس اقدام کو سرکاری وسائل کے غلط استعمال اور عوامی ذمہ داریوں سے غفلت قرار دیا ہے۔







