ملتان(واثق رئوف)مہنگی پارکنگ فیس بچانے کے چکر میں مسافروں کی زندگیاں دائو پر لگ گئی۔سارا تماشہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ آفس کی ناک کےنیچےملتان کینٹ ریلوے سٹیشن پر ہورہا ہے۔تمام تر حقائق کاعلم ہونےکےباوجودانتظامیہ خاموش تماشائی بن کر رہ گئی ہے۔ریلوے ملتان کینٹ سٹیشن کی کار،موٹر سائیکل پارکنگ ٹھیکہ کی نیلامی میں سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کو نوازنے اور مسافروں کے استحصال کےحوالے سے مزید حقائق بھی سامنے آئے ہیں۔ملتان کینٹ سٹیشن کی پارکنگ کاٹھیکہ لیتےہی کمپنی نے موٹر سائیکل پارکنگ کی فیس20سے بڑھاکر40جبکہ کارپارکنگ60روپےکردی ہے۔5گھنٹے کے بعد پارکنگ فیس دگناوصول کی جانے لگی ہے۔ریلوے ذرائع کے مطابق ریلوے سٹیشن ملتان کینٹ کی پارکنگ جنوبی پنجاب کی سب سے مہنگی پارکنگ بن گئی ہے۔شہر بھر میں موٹر سائیکل 20اورکارپارکنگ فیس30سے40روپے ہے۔کم بولی پر ٹھیکہ لینے والی کمپنی کو ریٹ لسٹ میں اضافہ کی اجازت نے ریلوے ملازمین اور شہریوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے1کروڑ40لاکھ روپے سالانہ کی بولی دی تھی اس کے مدمقابل کمپنیوں میں سے ایک نے2کروڑ10لاکھ،1کروڑ80لاکھ اور1کروڑ60لاکھ کی بولی دی تھی تاہم زائد بولی دینے والی کمپنیوں کو مختلف اعتراضات عائد کرکے فارغ کردیا گیا جس کے بعد1کروڑ40لاکھ بولی دینے والی کمپنی کو ٹھیکہ دے دیا گیا جس پر پہلے ہی شہری اور ریلوے ملازمین ورطہ حیرت میں مبتلا تھے جبکہ اب جنوبی پنجاب میں سب سے زائد پارکنگ فیس بھی ملتان کینٹ ریلوے سٹیشن پر مقرر کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اس زائد پارکنگ فیس پر کمال یہ ہے کہ جوموٹرسائیکل یا کار سوار40 یا60روپے پارکنگ فیس بچانے کے چکر میں اپنے مہمان مسافروں کوسٹیشن کے مین گیٹ سے دور کئی سو میٹر دور پارکنگ انٹری گیٹ سے باہر اتار دیتا ہے تو اس کے مسافروں کو بھاری سامان خواتین اور بچوں سمیت پونے کلومیٹر سےزائد کا فاصلہ پیدل طے کرکے پلیٹ فارم پر موجود اپنی مطلوبہ ٹرین تک پہنچنا پڑتا ہے۔ذرائع کے مطابق ملتان کینٹ سٹیشن کے نقشہ میں مرکزی گیٹ کے ساتھ پارکنگ دکھائی گئی ہے جبکہ حقیقت میں کئی سو میٹر دور بیرئیرلگا دئیے گئے ہیں۔اگر کسی بھی وجہ سے ٹرین پر سوار ہونے والے مسافر ٹرین کی روانگی کے وقت پر پہنچیں اور انہیں چھوڑنے کے لئےآنے والا وہیکل سوار پارکنگ کے اندر جانے کی بجائے باہر ہی چھوڑ جائے تو ٹرین تک پہنچنے کےپونے کلومیٹر تک سامان اور بچوں سمیت مسافر خوفناک اذیت کا شکار رہتا ہے اس دوران اگر ٹرین وصل بجا دے تو مسافروں کی حالت قابل دید ہوتی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ روزانہ موسیٰ پاک،مہرایکسپریس،زکریا کے وہ مسافر جنھیں چھوڑنے کے لئے آنے والوں نے مہنگی پارکنگ فیس بچانے کی کوشش کی ہوتی ہےان کے مسافر چلتی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش میں پلیٹ فارم پر گر کر زخمی ہو جاتے ہیں یا ٹرین پر سوار ہونے سے راہ جاتے ہیں۔تمام تر معاملات کا علم ہونے کے باوجود ریلوے افسران کی طرف سے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کو نہ صرف پارکنگ کا ٹھیکہ دیا گیا بلکہ پارکنگ فیس کو بھی ڈبل کرکے مسافروں کا استحصال کیاگیا ہے۔ ریلوےمسافروں،شہریوں،ریلوے ملازمین نے وفاقی وزیر ریلوے دیگر ذمہ داران سے اس صورتحال کا نوٹس لینے اور ملتان کینٹ سٹیشن کی پارکنگ کے معاملات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
