ملتان ( رفیق قریشی سے )محکمہ انہار ملتان زون کے چیف آفس سمیت سرکل ڈویژنل دفاتر میں افسران نے دفتری اوقات کی پابندی کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ۔نہری افسران نے دفتر وقت پر نہ آنے کی قسم کھالی ۔ بیشتر افسران نے صبح 9 بجے کے بجائے دن 12 بجے کے بعد دفتر آنا معمول بنا لیا۔ شددید گرمی حبس کے موسم میں دور دراز سے آنے والے سائلین آبنوش افسران کو سیٹوں پر موجود نہ پاکر ذہنی اذیت کا شکار ہونے لگے۔ عام کسانوں کی جانب سے یہ پوچھنے پر کہ افسر کہاں ہیں اور کب آئیں گے تو کلریکل سٹاف کی طرف سے مختلف جوابات دئیے جاتے ہیں کہ ’’صاحب فلڈ ڈیوٹی پر ہیں ،صاحب سائٹ پر ہیں ،صاحب کی طبیعت ناساز ہے 12 بجے دن تک دفتر پہنچ جائیں گے‘‘ جس کے باعث حبس زدہ موسم میں درختوں کے سائے میں گھنوں افسران کا انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک نہری افسر نے افسران کی تاخیر سے دفتر پہنچنے کے بارے میں کمال کا جواب دیا کہ سائل کے مسائل تبدیل ہوچکے ہیں۔ اب آن لائن شکایات کا اندراج کیا جاتا ہے اور انکا حل بھی کیا جاتاہے۔ اللہ بخش نامی ایک شخص نے بتایا کہ افسران کی نیتیں ٹھیک نہیں۔ ذمہ داری کا احساس ختم ہوگیا ہے ۔دوسرا چیک اینڈ بیلینس کا بھی فقدان ہے۔ سیکرٹری آبپاشی کی 13 اضلاع پر مشتمل ملتان کینال زون پر کوئی توجہ نہیں ہے یہی وجہ کینال افسران اپنی من مانی پر اترے ہوئے ہیں۔ انہیں نہ تو دفتری اوقات کی پابندی کی فکر ہے اور سیکرٹری آبپاشی کا کوئی خوف ہے ۔متعدد سائلین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواشریف سے مطالبہ کیا دفتری اوقات کی پابندی نہ کرنے والے اور دفتر نہ آنے کا غلط جواز پیش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔افسران کو دفتری اوقات کا پابند کیا جائے ۔
