آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں کو دوبارہ نشانہ بنا سکتے ہیں؛ ایران کی امریکا کو دوٹوک دھمکی

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کو سخت پیغام دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر حالات نے تقاضا کیا تو مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی اڈے دوبارہ ایرانی نشانے پر آ سکتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے حالیہ بیان میں واضح کیا کہ قطر میں واقع العدید ایئر بیس پر کیا جانے والا حملہ محض ایک معمولی واقعہ نہیں بلکہ ایران کی ایک اہم عسکری کامیابی تھی، اور ایسی کارروائیاں مستقبل میں بھی دہرائی جا سکتی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ ایران کو خطے میں امریکی اڈوں تک رسائی حاصل ہے اور اگر واشنگٹن نے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی نہ کی تو ایران کے ردعمل میں مزید شدت آ سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 23 جون کو ایران کی جانب سے فائر کیا گیا بیلسٹک میزائل قطر کے العدید ایئر بیس پر گرا تھا، جس سے امریکی کمیونیکیشن نظام کو نقصان پہنچا۔ امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اس واقعے کی تصدیق کی تھی، جبکہ سیٹلائٹ تصاویر میں حملے کی تباہی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے مطابق حملے کی پیشگی اطلاع ملنے پر بیس پر موجود کچھ عملے کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کی تازہ وارننگ سے خطے میں امریکا اور ایران کے درمیان تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن بُری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں