آج کی تاریخ

محکمہ زراعت کی دھان کے کاشتکاروں کو وارننگ

ملتان(روزنامہ قوم)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی(سموگ)پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسانی زندگی، فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔ حکومت پنجاب نے امسال دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے والے عناصر کے خلاف 15 ہزارروپے فی ایکڑ جرمانہ،ایف آئی آر کا اندراج اور گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے۔ اس لئے دھان کے کاشتکار مڈھوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کی ہدایات پر عمل کریں۔ترجمان نے مزید کہاکہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے نہ صرف زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے اور زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔ دھان کے کاشتکار مڈھوں کی تلفی کیلئے سپر/پاک سیڈر کا ترجیحاً استعمال کریں کیونکہ اس سے دھان کے مڈھ کٹائی کے دوران تلف ہو جاتے ہیں۔ دھان کے کاشتکار مڈھوں کو آگ لگانے کی بجائے زمین میں ملا کر زرخیزی میں اضافہ کریں۔دھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کیلئے کاشتکار روٹا ویٹر اور مشین سے کٹائی کی صورت میں ڈسک ہیرو کی مدد سے فصل کی باقیات کو زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں۔اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ امسال محکمہ زراعت کی ٹیمیں دھان کے مڈھوں کو آ گ نہ لگانے کے لئے مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔دھان کے کاشتکاروں کو اپیل کی جاتی ہے کہ اس سلسلے میں محکمہ سے مکمل تعاون کریں کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگیوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لہٰذا عوامی مفاد کے پیش نظر کاشتکاردھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں تاکہ ہمارا ماحول فضائی آلودگی سے بچا رہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں