ملتان (رفیق قریشی سے )محکمہ انہار ملتان زون کے افسران سیاسی دبائو برداشت نہ کرسکے۔ پانی چوروں پر خصوصی مہربانیاں، معمولی جرمانے کرکے چھوڑ دیا گیا، چھ ماہ میں نہری موگے توڑ کر پانی چوری کرنے والے 897 اور نہروں میں پائپ لگا کر پانی چوری کرنے والے 1913 چھوٹے بڑے زمینداروں کا سامان ضبط کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ملتان کینال زون کے تین سرکلز حویلی کینال سرکل، میلسی کینال سرکل اور تریموں کینال سرکل کے پانچ ڈویژنوں لودھراں کینال ڈویژن لوئر ویسٹرن بار کینال ڈویژن ملتان کینال ڈویژن شجاع آباد کینال اور تریموں ڈویژن میں مجموعی طور پر 2810 کاشتکاروں کو مختلف ذرائع سے پانی چوری کرتے ہوئے پکڑا لیکن سیاسی دبائو کے نتیجے میں پولیس کو مقدمات کے اندراج کے لیے صرف 316درخواستیں بھجوائی گئیں جن میں سے صرف 95 مقدمات درج کیے گئے۔ سیاسی مداخلت اور سفارشی کلچر کی بدولت پولیس ایک پانی چور کو بھی گرفتار نہ کرسکی ۔محکمہ انہار کے افسران نے بھی پانی چوروں کو گرفتار کرانے کےبجائے خاموشی اختیار کرلی۔ اس چپ سادھ لینے والی پالیسی کی وجہ سے پانی چوری میں کمی کےبجائے پانی چوری کے رجحان میں اضافے کا امکان ہے ۔رپورٹ کے مطابق لودھراں کینال ڈویژن لوئر ویسٹرن بارکینال ڈویژن ملتان کینال ڈویژن شجاع آباد کینال ڈویژن تریموں ورکس ڈویژن میں 897 نہری موگے توڑے گئے۔ 1913 کاشتکاروں کو نہروں میں پائپ لگا کر پانی چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ 250 پائپس اور دیگر سامان کو ضبط کیا گیا ۔پانی چوری کے 316 کیس پولیس کو بھجوائے گئے جن میں سے صرف 95 مقدمات کا اندراج کیاگیا اور پولیس کی مایوس کن کارکردگی کی بدولت ایک بھی پانی چور کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پانچ کینال ڈویژنوں میں تین کینال ڈویژنوں نے پانی چوروں پر 8 لاکھ 76 ہزار روپے جرمانہ کیا جبکہ رپورٹ کے مطابق شجاع آباد کینال ڈویژن اور تریموں ڈویژن نے پانی چوروں پر کوئی جرمانہ نہیں کیا۔
