آج کی تاریخ

محرم الحرام کے لیے پنجاب کا سیکیورٹی پلان، سائبر پیٹرولنگ، فوری ریسپانس فورس اور موبائل مانیٹرنگ کا فیصلہ

لاہور: محرم الحرام کے دوران پنجاب میں پہلی بار سائبر پیٹرولنگ، فوری ردعمل فورس کی تعیناتی اور موبائل فونز کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد سیکیورٹی کو فول پروف بنانا اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچاؤ ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت 25 جون کو ہونے والے اجلاس میں محرم کے لیے سیکیورٹی پلان کی حتمی منظوری دی جائے گی۔
سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں ہونے والے ابتدائی جائزہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ضلع میں ترجمان مقرر کیا جائے گا، اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں و افواہوں کی روک تھام کے لیے واضح حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ محرم کے دوران پنجاب بھر میں ایک لاکھ 10 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جبکہ 38 ہزار سے زائد مجالس کی سیکیورٹی کے لیے 79 رینجرز اہلکار بھی موجود ہوں گے۔ محرم کے دنوں میں دفعہ 144 نافذ ہو گی۔
اجلاس میں تمام متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز، ریجنل پولیس افسران، صحت، خزانہ، داخلہ اور خوراک کے محکمے شامل تھے۔ محرم سے پہلے، دوران اور بعد کے مکمل انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
علما اور امن کمیٹیوں سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ جلوس کے راستوں کی مرمت، صفائی، بجلی کے تاروں اور خراب ٹرانسفارمروں کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے محرم کے دوران بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی، جبکہ شہریوں کی سہولت کے لیے فرسٹ ایڈ پوائنٹس، کلینکس آن ویلز، سائے، پینے کے پانی، پبلک ٹوائلٹس اور صفائی کے انتظامات کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
جلوسوں کے اوقات میں ممکنہ تبدیلی پر بھی غور کیا جا رہا ہے، جبکہ جلوسوں کی مکمل نگرانی سیف سٹی کیمروں اور ڈرونز کے ذریعے ہو گی۔ خواتین پولیس اہلکاروں کو ذاتی موبائل فون ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ داخلی راستوں پر چہرے سے شناخت کرنے والے کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے اجلاس میں کہا کہ محرم اسلامی مہینوں میں نہایت مقدس ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر شہریوں کے لیے سہولیات، سیکیورٹی اور صفائی میں عید کی طرح مثالی ریکارڈ قائم کیا جائے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں