ملتان (خبرنگار) لیہ کے ڈبل شاہ عبدالحئی کے آن لائن ٹریڈنگ بی فار یو کے کروڑوں روپے کے فراڈ کے بعد بینک فراڈ بھی سامنے آگیا۔ بینک کا سیکنڈ منیجر متعدد شہریوں کےحج ،عمرہ اکاؤنٹ کیلئے کھولے گئےاکائونٹس سے لاکھوں روپے نکلوا کر غائب ہو گیا ۔بینک عملہ فراڈ منیجر کی پشت پناہی کرنے لگا،شہری حج،عمرے کیلئے رکھی گئی رقوم سے محروم ہوگئے۔ تفصیل کے مطابق چوبارہ روڈلیہ پرقائم بینک اسلامی میں کھاتہ داروں کے اکاؤنٹ سے دھوکا دہی سے لاکھوں روپے نکلوانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس فراڈ کا اس طرح پتہ چلا جب متاثرین کےچیک باؤنس ہو کر واپس آ گئے ۔معلوم ہوا ہے کہ گجر محلہ کے رہائشی محمد سرفراز نے اپنی اہلیہ مسرت سرفراز کے نام سے بینک اسلامی لیہ میں بینک کے سیکنڈمنیجر ارسلان مدثر جو ان کے قریبی محلہ گڈیانی والا کا رہائشی ہے کے ذریعے اکاؤنٹ کھلوایا تھا۔ کھاتہ دار محمد سرفراز کو جب بینک سے رقم نکلوانا ہوتی تو وہ محلے داری کے باعث ارسلان مدثر کو چیک دے دیتے جو کہ کیش کرا کر رقم انہیں دے دیتا تھا ۔بینک سے ملنے والا سہ ماہی منافع بھی وہی نکلوا کر دیتا تھا ـفراڈ کا انکشاف اس وقت ہوا جب 20 دسمبر جمعہ کو محمد سرفراز نے اپنے ملازم کو چیک دے کر بینک اسلامی بھیجا جہاں پر عملے نے چیک دیکھ کر بتایا کہ اکاؤنٹ خالی ہے اور اس میں محض 16 روپے 65 پیسے بقایا ہیں اور اکاؤنٹ میں سےپانچ لاکھ 15ہزار700روپے کی رقم غائب ہے۔ جب کھاتہ دار نے اس کی تفصیل مانگی تو بینک عملے نے گزشتہ سال 19 مئی 2023 کا چیک دکھایا کہ اس پر آپ کے دستخط ہیں حالانکہ یہ چیک دھوکا دہی سے بینک کےسیکنڈمنیجر ارسلان مدثر نے بینک سے خود کیش کرایاتھا۔ بینک کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے اس کا ثبوت مل سکتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کچھ ماہ قبل لیہ میں بی فار یو آن لائن ٹریڈنگ سکینڈل سامنے آیا تھا جس میں عبدالحئی نامی شخص نے آن لائن کاروبار کا جھانسہ دے کر ایک لاکھ روپے پر بیس ہزار روپے ماہانہ منافع کا لالچ دے کر شہریوں سے کروڑوں روپے جمع کئے۔ کچھ ماہ منافع دیتا رہا اور پھر لوگوں کے کروڑوں روپے لے کر فرار ہو گیا ۔پتہ چلا ہے کہ بینک اسلامی کےسیکنڈمنیجر ارسلان مدثر نے بھی کھاتہ داروں کے اکاؤنٹ سے لاکھوں روپے نکلوا کر عبدالحئی کے پاس انویسٹ کر رکھے تھے ،جب عبدالحئی لوگوں کی رقوم لے کر فرار ہو گیا تو ارسلان مدثر نے بھی بھاگنے میں عافیت جانی۔ اب ارسلان مدثر لیہ میں ہی کہیں روپوش ہے اور لوگوں کے فون بھی نہیں سن رہا ۔متاثرہ خاتون مسرت سرفرازودیگرمتاثرین نے روتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یہ رقم حج کیلئے جمع کی تھی جو کہ نوسر باز لے کر فرار ہو گیا ۔متاثرہ محمد سرفراز،مسرت سرفرازودیگرکھاتہ داروں نے بینک عملے کی طرف سے کا رروائی نہ کرنے پر بینکنگ کورٹ اور ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے ۔
