بہاولپور (کرائم سیل) محکمہ انہار لاڈم سر سیکشن سب انجینئر واثق شاہ اور دلشاد میٹ کی مبینہ سرپرستی نہر لاڈم سر میں ایک لاکھ روپیہ فی موگہ لیکر پانی چوری کروانے کی کھلی چھوٹ۔ ٹیل کے متعدد کاشکار پانی نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک ایک ایکڑ بھی رقبہ کاشت نہیں کر سکے۔ٹیل کے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ چیف انجینئر کرپٹ عملے کے خلاف کاروائی کریں اور ہماری شکایت کا ازالہ کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق نہر لاڈم سر میں مبینہ طور پر پانی چوری کا انکشاف ہوا ہے، جس میں محکمہ آبپاشی کے انجینئر واثق شاہ اور دلشاد میٹ کی مبینہ سرپرستی کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق نہر کے 50 آر ڈی پوائنٹ سے نکل کر لاٹاں سنگھار ( چولستان) تک رقبے کو سیراب کرتی ہے نہر کی اس شاخ پر اٹھارہ موگے ہیں جن میں سے ہر ایک موگہ مبینہ طور پر ایک لاکھ روپے کے عوض موگوں کا سائز بڑا کرکے مخصوص افراد کو نوازنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔یہ شاخ لاٹاں سنگھار کی طرف جاتی ہے اور اس کے آگے چولستان کا علاقہ واقع ہے، جہاں کے ٹیل کے کاشتکار پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ متاثرہ کسانوں کا کہنا ہے کہ پانی چوری کی وجہ سے ابھی تک وہ ایک ایکڑ زمین بھی کاشت نہیں کر سکے۔متعدد بار انہار افسران کو شکایت کے باوجود کرپٹ عملے کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی متاثرہ کاشتکاروں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انجینئر واثق شاہ اور دیگر ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور ان کی شکایت کا ازالہ کیا جائے تاکہ پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جا سکے۔متاثرین نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ نہر کا معائنہ کیا جائے اور غیر قانونی موگوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ چولستان کے کسانوں کو ان کا حق مل سکے۔موقف لینے کے لیے سب انجینئر سے رابطہ کیا تو انہوں نے الزامات کی تردید کردی ۔
