بہاولپور (کرائم سیل) — لال سوہانرا اڈا پر ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر دکانیں تعمیر کرنے کا سنگین معاملہ روزنامہ’’قوم‘‘کی نشاندہی پر منظر عام پر آیا تو ریلوے عملہ غیر قانونی دکانوں کے خلاف کارروائی کے لیے متحرک ہو گیا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر قبضہ مافیا کو تحفظ دینے کی کوششیں جاری ہیں۔پٹواری وقاص مقبول نے بڑی ڈیل کے بعد 25 کے قریب دکانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ریلوے کی زمین قابضین کی جانب سے لیز پر لینے کی رپورٹ کر دی۔تفصیلات کے مطابق لال سوہانرا کے مقام پر ریلوے کی قیمتی اراضی پر متعدد افراد نے سابقہ (I.O.W) شیخوان سیکشن عثمان اعجاز کی مبینہ ملی بھگت سے قبضہ کر کے غیر قانونی طور پر دکانیں تعمیر کیں۔ ان دکانوں کی خرید و فروخت اسٹام پیپرز کے ذریعے کی جا رہی ہے، حالانکہ یہ زمین ریلوے کی ملکیت ہے اور کسی کو لیز پر نہیں دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر صدر کے نوٹس میں معاملہ آنے پر متعلقہ پٹواری وقاص مقبول نے ریلوے سے کسی قسم کی تصدیق کیے بغیر رپورٹ تیار کی، جس میں قبضہ مافیا کو ناجائز طور پر تحفظ دینے کی کوشش کی گئی۔ پٹواری کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ قابضین نے زمین لیز پر حاصل کی ہے جب کہ ریلوے حکام اس دعوے کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دے چکے ہیں۔ریلوے ذرائع کے مطابق نہ صرف یہ زمین کبھی لیز پر نہیں دی گئی بلکہ اب اس کے متعلق قانونی تقاضے مکمل کر کے بھرپور کارروائی کی جا رہی ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ سے بھی مکمل رابطے میں ہیں اور جلد ہی غیر قانونی قابضین کے خلاف عملی کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر بہاولپور کے دفتر کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ معاملہ اعلیٰ حکام کے نوٹس میں آ چکا ہے اور جلد ہی ذمہ داران کے خلاف سخت اقدامات متوقع ہیں۔ اہل علاقہ نے بھی پٹواری وقاص مقبول کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہےجن پر الزام ہے کہ انہوں نے بڑی ڈیل کے بعد جان بوجھ کر مبہم اور گمراہ کن رپورٹ تیار کی۔عوامی، سماجی اور صحافتی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف ناجائز قبضہ ختم کر کے سرکاری زمین واگزار کرائی جائے بلکہ اس مکروہ دھندے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
